نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہے ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لئے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر بھی موجود تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک وسیع نظریہ دیا ہے اور ہندوستان کو خود انحصار کرنے کے لئے پہل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل پی ایم کے معاشی پیکیج کے بارے میں اعلان آپ نے سنا، اس پیکیج سے متعلق فیصلہ معاشرے کے متعدد طبقات ، متعدد وزارتوں اور محکموں کے مابین بات چیت کے بعد لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی محکموں ، وزارتوں کے علاوہ خود پی ایم مودی بھی اس پیکیج پر بات چیت میں شریک رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشرے کے متعدد طبقات سے بات کرنے کے بعد ایک پیکیج کو تیار کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نیت لوکل برانڈ کو بھی بچانے کی ہے۔ ہماری حکومت نے کافی اصلاحات کیں اور کئی اسکیمیں بھی سال 2014 سے 2019 کے درمیان آئی ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہاں خود انحصاری ہندوستان کے 5 ستون ہیں، معیشت ، انفراسٹرکچر ، نظام ، ڈیموگرافی اور ڈیمانڈ ۔
وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے کہا، اس جنگ میں اب تک اچھے اقدامات رہے، ہندوستان بحران میں مواقع دیکھ رہا ہے۔ دوائی کے لئے ہندوستان کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا، ایم ایس ایم ای کے لئے تین لاکھ کروڑ ، اس کے لئے چھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ایم ایس ایم ای کے لئے تین لاکھ کروڑ بنا گارنٹی کا لون، حکومت کے اس اعلان سے 45 لاکھ ایم ایس ایم ای یونٹ مستفید ہوں گے۔ بحران میں 2 لاکھ ایم ایس ایم ایز کو قرضوں کے لئے 20،000 کروڑ روپئے۔ ایم ایس ایم ای کو ایک سال کے لئے ای ایم آئی کی ادائیگی سے راحت ملی ہے۔ ایم ایس ایم ایز جن کا کاروبار 100 کروڑ ہے وہ 25 کروڑ تک قرض لے سکتے ہیں، جو قرض دیا جائےگا وہ چار سالوں میں واپس کرنا ہوگا۔ ایم ایس ایم ای تعریف کو تبدیل کیا جائے گا۔ سرمایہ کاری کی حد میں توسیع کی جائے گی ، کاروبار پر مبنی معیار متعارف کرایا جائے گا۔ 10 کروڑ تک کی سرمایہ کاری اور 50 کروڑ کا کاروبار رکھنے والے کاروباری اداروں کو چھوٹی یونٹ سمجھا جائے گا، 30 کروڑ کی سرمایہ کاری اور 100 کروڑ کا کاروبار رکھنے والے افراد کو درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے طور پر سمجھا جائے گا۔
200 کروڑ روپے تک کی سرکاری خریداری کیلئے عالمی ٹینڈرز نہیں طلب کیے جائیں گے: وزیر خزانہ نے مزید کہا یہ ٹینڈر صرف گھریلو کمپنیوں کو ملیں گے۔ ای پی ایف کی مدد اگست 2020 تک 3 ماہ کے لئے فراہم کی جائے گی۔ 3.67 لاکھ اداروں اور 72.22 لاکھ ملازمین کو مدد ملے گی۔ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے لئے 90 ہزار کروڑ روپے کی فراہمی کی گئی ہے۔ 15000 سے کم تنخواہ والے کا ای پی ایف حکومت دے گی ، 72 لاکھ ملازمین مستفید ہوں گے، حکومت تین ماہ کے ای پی ایف کے لئے 2500 کروڑ روپئے دے گی۔
رئیل اسٹیٹ کے لئے کیا؟
کووڈ ۔19 نے ہماری رئیل اسٹیٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس کے لئے شہری ترقیاتی وزارت ریاستی حکومتوں کو ایڈوائزری جاری کرے گی کہ اندراج اور تکمیل کی تاریخ میں چھ ماہ کی توسیع کی جائے گی۔ تعمیراتی کمپنیوں کو چھ ماہ کا ریلیف ملے گا۔
ٹی ڈی ایس کی شرحوں میں 25 فیصد کمی کی گئی ہے۔ اس سے 50 ہزار کروڑ روپئے عام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
ٹی ڈی ایس اور ٹی سی ایس کٹوتی کی شرح مارچ 2021 تک کم کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل منگل کی شام کو قوم کے نام اپنے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 20 لاکھ کروڑ کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ 20 لاکھ کروڑ روپے کا یہ پیکیج 'خود انحصاری ہندوستان مہم' کو نئی قوت اور رفتار بخشے گا۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
- Sports & Entertainment
ٹی ڈی ایس اور ٹی سی ایس کٹوتی کی شرح میں مارچ 2021 تک کے لئے کمی کی گئی: وزیر خزانہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS