سپریم کورٹ نے ریاستوں کو شراب کی ہوم ڈلیوری پر غور کرنے کا دیا مشورہ

0

سپریم کورٹ نے آج شراب کی ہوم ڈلیوری اور شراب کی فروخت کے دوران دوکانوں پر سوشل ڈسٹینسنگ کے لئے ریاستوں کو حکم جاری کرنے سے متعلق عرضی پر حکم جاری کرنے سے انکار کردیا۔ 
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے اگرچہ شراب کی ہوم ڈلیوری پر حکومت کو غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
دیپک سائی کی دلائل سننے کے بعد جسٹس بھوشن نے کہا کہ ریاستی حکومتیں شراب کی فروخت کے دوران سوشل ڈسٹینسنگ کی دھجیاں اڑانے پر روک لگانے پر توجہ دے رہی ہیں، ایسے میں عدالت عظمی اس معاملے پر کوئی دخل نہیں دے گی۔
عرضی گزار نے کہا تھا کہ کورونا وبا کے انفیکشن سے بچاؤ کے لئے سوشل ڈسٹنسنگ ضروری ہے، لیکن شراب کی دکانوں پر زبردست بھیڑ ہے۔ سوشل ڈسٹنسنگ کی خلاف ورزی ہورہی ہے، ایسے میں شراب کی دکانوں پر شراب نہ فروخت کرکے ہوم ڈلیوری کا انتظام کیا جائے۔
عرضی میں مرکزی حکومت کے اس نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ عرضی گزار نے نوٹی فکیشن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے صلاح دی کہ سوشل ڈسٹنسنگ بنائے رکھنے کے لئے ریاستی حکومتیں شراب کی ہوم ڈلیوری پر غور کرسکتی ہیں۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS