سرینگر، صریرخالد،ایس این بی
سرکاری فورسز کے ہاتھوں پے در پے مار کھاتے آرہے جنگجوؤں نے اچانک ہی وادی بھر میں اپنے حملے تیز کردئے ہیں تاہم جموں کشمیر پولس کا کہنا ہے کہ پہلے سے جاری جنگجو مخالف آپریشنز میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
شمالی کشمیر کے ہندوارہ میں ایک مختصر مگر خطرناک جنگجوئیانہ حملے میں ہلاک ہوئے سی آر پی ایف کے تین جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقدہ ایک تقریب کے دوران جموں کشمیر پولس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) دلباغ سنگھ نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے جنگجو مخالف آپریشن متاثر نہیں ہونے دئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر پولس ،سی آر پی ایف اور فوج قریبی رابطہ رکھتے ہوئے مشترکہ طور کام کرتے ہیں اور جنگجوؤں کا تعاقب جاری ہے۔ مسٹر سنگھ نے جنوبی کشمیر اور دیگر کئی علاقوں میں حالیہ دنوں میں مارے گئے جنگجوؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملے فوری طور وہاں کا محاصرہ کرکے جنگجوؤں کو ختم کیا جاتا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ بعض اوقات خود فورسز کو بھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ہندوارہ قصبہ کے مضافات میں گذشتہ روز شام گئے ایک اچانک اور مختصر جنگجوئیانہ حملے میں سی آر پی ایف کے تین جوان ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ’’کراس فائرنگ‘‘میں پھنس کر ایک کم عمر لڑکے کی بھی موت ہوئی تھی جسے مذکورہ کے اہلِ خانہ کے دعویٰ کے برعکس ڈی جی نے ’’دماغی طور معذور‘‘قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کے جوان ایک میوہ باغ میں کھڑا تھے جب انہوں نے چند عام شہریوں کو آگے بڑھتے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پیچھے پیچھے دو جنگجو آرہے تھے جنہوں نے گولی چلا کر سی آر پی ایف کے تین جوانوں کو ہلاک کردیا۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف نے بھرپور جوابی کارروائی کی یہاں تک کہ ’’کراس فائرنگ‘‘میں دماغی طور معذور لڑکا بھی مر گیا۔ ہندوارہ کے وانگام علاقہ میں یہ حملہ اسی علاقہ میں فوج کے ایک کمانڈنگ افسر،ایک میجر،دو جوانوں اور جموں کشمیر پولس کے ایک افسر کے جنگجوؤں کے ہاتھوں ہلاک ہونے کے اگلے ہی دن ہوا ہے۔ اس دوران وادی کے مختلف علاقوں میں جنگجوؤں نے فورسز پر گرنیڈ پھینکے ہیں۔ان واقعات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ پوچھے جانے پر،کہ کیا جنگجوؤں نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں،ڈی جی پی جموں کشمیر نے کہا کہ سلامتی کے انتظامات اگرچہ پہلے ہی بڑے سخت ہیں تاہم ان میں مزید سختی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری وادی میں جنگجو مخالف کارروائیوں کو مزید تیز کردیا جائے گا۔
کچھ وقت پہلے پولس کی جانب سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کو ’’ملی ٹینسی فری‘‘قرار دئے جانے کے باوجود بھی اس علاقے میں ہورہی جنگجوئیانہ سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈی جی پی نے کہا کہ کچھ جنگجو دراندازی کرنے میں کامیاب ہوکر سوپور علاقہ میں پہلے سے موجود جنگجوؤں کے ساتھ آ ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو فوجی افسران ہندوارہ میں ہلاک ہوئے ہیں وہ تین دن سے لگاتار ان دو جنگجوؤں کے تعاقب میں تھے۔انہوں نے کہا ’’ان دو جنگجوؤں کو ایک مکان میں گھیر لیا گیا تھا لیکن بد قسمتی سے اس دوران ہمیں بھی نقصان اٹھانا پڑا‘‘۔
جنگجوئیانہ حملوں میں تیزی، پولس نے پیچھے نہ ہٹنے کے عزم کا کیا اظہار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS