دہلی کے اسپتال میں مریض کی موت کے بعد 68 ڈاکٹروں اور نرسز کو قرنطینہ قرار 

0

 نئی دہلی: دہلی حکومت کے اسپتال بھگوان مہاویر اسپتال کے 68 ڈاکٹروں اور نرسز کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔ در اصل ایک 25 سالہ حاملہ خاتون کو اس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا،تب اس نے یہ اطلاع نہیں دی تھی کہ وہ بیرون ملک سے آئی ہوئی ہے اور اسے گھر پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق خاتون کو غلط معلومات دے کر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ خیال رہے کہ 13 اپریل کو خواتین اسپتال میں داخل ہوئی تھی اور 15 اپریل کو اس خاتون کی حالت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ حاملہ خاتون نے بعد میں بتایا کہ وہ بیرون ملک سے واپس آئی تھی اور کورونا سے متاثرہ مسافروں کے ساتھ رابطے میں آئی تھی۔ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اپنے کنبے کے چار افراد کے لیے 10 اپریل سے 24 اپریل تک گھر میں قرنطین کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس عورت کی حالت مزید خراب ہوگئی اور 15 اپریل کی رات اس کی موت ہوگئی۔ اسپتال کے 68 ڈاکٹر نرسوں اور دیگر عملے نے جو خاتون یا اس کے اہل خانہ سے رابطے میں آئے ان سبھی کو گھر سے متعلق قرنطین کا حکم دیا گیا ہے۔ مردہ حاملہ خاتون کو کورونا انفکشن تھا یا نہیں اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے مزید اطلاعات کا انتظار ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS