نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش میں گزشتہ ماہ سیاسی بحران کے حوالہ سے پیرکو آخری فیصلہ سنایا، جس میں اس نےکہا کہ اس وقت حالات کے مطابق ریاستی اسمبلی میں اکثریت ٹسٹ کرانے کے گورنرکا حکم درست تھا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اجے رستوگی کی بنچ نے مدھیہ پردیش فلور ٹسٹ پر 68 صفحات پر مشتمل تفصیلی حکم جاری کیا۔ عدالت نے گزشتہ 19 مارچ کو عبوری حکم میں اس وقت کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ کو اگلے دن اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنےکوکہا تھا۔
عدالت نےآج کہا کہ کیس کےحقائق کےتناظر میں گورنرکا فلور ٹسٹ کا حکم دینا درست فیصلہ تھا۔ بنچ نےکانگریس کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی اس دلیل کو مسترد کردیا کہ گورنراس طرح کا حکم پاس نہیں کرسکتے۔ عدالت عظمی نے کہا کہ گورنر اسمبلی کے موجودہ سیشن کے دوران بھی اپنے حقوق کا استعمال کر سکتےہیں۔
قابل غور ہےکہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی پرانی درخواست پر عدالت نے اسمبلی اسپیکراورگورنر کے حقوق کے تصادم کے ایشوز پر تفصیل سے فیصلہ سنایا۔ یہ عرضی انہوں نےگزشتہ حکومت کے وقت فلور ٹسٹ اور ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کے حوالہ سے دائر کی تھی۔ دراصل، گزشتہ مارچ مہینے میں جب مدھیہ پردیش کی سیاست میں بھونچال آیا ہوا تھا اور پیشرو کمل ناتھ کی کانگریس حکومت پر بحران منڈلا رہا تھا، تب بی جے پی کےلیڈر شیو راج سنگھ چوہان نے اراکین اسمبلی کی خریدو فروخت کا الزام لگایا گیا تھا اور فوری طور پر فلور ٹسٹ کرانے کے حوالہ سے عدالت میں عرضی دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے تب فلور ٹسٹ فوری طور پر کرنےکا حکم دیا تھا، جس کے بعدکمل ناتھ حکومت کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔