نئی دہلی: تلنگانہ میں لاک ڈاون میں توسیع کے ایک دن بعد اس پر مزید سختی سے عمل کیاجارہا ہے۔ کئی مقامات پر پولیس کی جانب سے شہریوں کی گاڑیوں کی ضبطی کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔ کئی مصروف ترین علاقے ہنوز سنسان نظر آرہے ہیں۔ تمام دکانوں کو 6بجے شام سے پہلے ہی بند کیا جارہا
ہے۔ صبح کے اوقات میں صرف ضروری اشیا کی دکانات کو ہی کھلارکھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ دکانات میں ضروری اشیاکی خریداری کے لئے لوگوں کا ہجوم دیکھا جارہا ہے۔ اس لاک ڈاون کے نتیجہ میں غریب اور روزانہ کما کر کھانے والے افراد متاثر ہورہے ہیں، خاص طورپر آٹو ڈرائیورس، کیب ڈرائیورس، یومیہ اجرت پر
کام کرنے والے افراد اور پھیری والے بھی اس لاک ڈاون سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ حکومت کے لاک ڈاون کے نتیجہ میں ان کی روٹی روزی متاثر ہوئی ہے۔ بعض کا کہنا ہے کہ اب جبکہ لاک ڈاون میں توسیع کردی گئی ہے،ان کے لئے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ پہلے یہ سمجھاجارہا تھا کہ اس ماہ کی
15تاریخ تک لاک ڈاون ہوگا تاہم کل اچانک اس میں توسیع کی اطلاع نے ان کے لئے مشکل صورتحال پیدا کردی ہے۔ دوسری طرف بعض تنظیموں اور نوجوانوں کی جانب سے پریشان حال افراد،غریبوں اور بے سہارا لوگوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر اپنی زندگی گزارنے والوں کے لئے کھانے کا اپنے طور پر انتظام کیا جارہا ہے۔ لاک
ڈاون کے نتیجہ میں ضروری اشیا بھی کافی مہنگی ہوگئی ہیں۔ گھریلو سامان کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ کئی دکانات پر اسٹاک کی کمی کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
تلنگانہ میں لاک ڈاون میں توسیع کے ایک دن بعد مزید سختی سے عمل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS