سری نگر: عالمی وبا کورونا وائرس کے متاثرین اور مہلوکین کی تعداد میں اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں انتطامیہ کی طرف سے نافذ لاک ڈاؤن ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہورہا ہے وہیں لوگوں میں پھیل رہے تشویش و خوف کی لہرانہیں گھروں سے باہر قدم رکھنے نہیں دے رہی ہے۔وادی میں پیر کو مسلسل بارہویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہتے ہوئے ہر سو خوف وخاموشی کا ماحول طاری رہا۔ لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لئے سڑکوں اور گلی کوچوں میں لگائی گئی پابندیاں سخت ترین کرفیو کا منظر پیش کررہی ہیں تاہم لوگ بھی وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے خود بھی گھروں تک ہی محدود ہیں اور دوسروں کو بھی گھروں میں ہی بیٹھنے کی تاکید کررہے ہیں۔جموں و کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے تازہ ٹویٹ میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال پیش کرتے ہوئے کہا: 'کشمیر صوبے میں کوئی بھی نیا کیس فی الوقت درج نہیں ہوا، جموں میں 3 نئے کیس درج ہوئے۔ جموں وکشمیر میں اب تک سامنے آنے والے کورونا وائرس کیسز کی تعداد 41 پہنچ گئی ہے'۔وادی میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ تاہم سری نگر کے خانیار علاقے سے تعلق رکھنے والی خاتون، جو وادی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس تھا، مکمل طور پر صحت یاب ہوچکی ہے اور ان کے تازہ کورونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔
کشمیر: کورونا وائرس کیسز کی تعداد 41’دو افراد کی موت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS