لیبیا میں عبوری جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں بدل دینے پر اتفاق رائے کی گئی۔خانہ جنگی کے اہم فریقوں کے نمائندوں کے جنیوا میں جاری اجلاس میں یہ اتفاق رائے ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے خصوصی نمائندے اور لیبیا میں عالمی ادارے کے امدادی مشن کے سربراہ غسان سلامے نے آج میڈیا کو بتایا کہ لیبیا میں برسوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کی کوششوں میں یہ ایک بڑی پیش کامیابی ہے۔ لیبیا کے خصوصی مندوب برائے اقوام متحدہ نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔سلامے جو بات چیت میں ثالثی کر رہے ہیں، نے بتایا کہ جنیوا مذاکرات میں اصولی طور پر اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ اس شمالی افریقی ریاست میں عبوری جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں بدل دینا چاہیے۔ اب بس یہ طے کرنا رہ گیا ہے کہ مستقل جنگ بندی کی شرائط کیا ہوں گی۔
یہ مذاکرات کل شروع ہوئی ہے اور آج بھی جاری ہے۔ اس مذاکرات میں لیبیا کی قومی معاہدے کے تحت قائم ہونے والی حکومت یا جی این اے کی طرف سے نامزد پانچ اعلیٰ اہلکاروں کے علاوہ 5 جنگی لیڈر اور لیبیائی نیشنل آرمی (ایل این اے) کے سربراہ خلیفہ حفتر کے نامزد 5 مندوبین بھی شامل ہیں۔
لیبیا میں مستقل جنگ بندی پر اتفاق رائے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS