جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پرامن مظاہرین پر ایک بار پھر فائرنگ

0

نئی دہلی:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سامنے روڈپرسی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج کے دوران ایک بار پھر اتوار کی شب تقرےباً 12بجے 2نامعلوم شخص، جن میں سے ایک لال جیکٹ پہنے ہوئے تھا، لال اسکوٹر پر آئے اور گیٹ نمبر 5کے سامنے ہوائی فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں اتنی تیزی میں بھاگے کہ گاڑی کا نمبر ٹھیک سے کوئی نہیں پڑھ سکا۔ بعض چشم دےدوں کا کہنا ہے کہ گاڑی کے آخری نمبر 1534تھا۔ فائرنگ سے کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 30جنوری کو بھی رام بھگت گوپال نام کے ایک شخص نے اسی طرح ٹی وی کیمروں کے سامنے مظاہرین پرفائرنگ کی تھی، جس سے شاداب فاروق نامی ایک طالب علم کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔ بعد میں اسے پولیس والوں نے پکڑ لیاتھا۔اس کے بعد یکم فروری کو شاہین باغ مظاہرے میں بھی کپل گرجر نامی ایک شخص نے فائرنگ کی تھی۔اسے بھی گولی چلانے کے الزام میں گرفتار کرلیاگیاتھا۔ ان دو واقعات سے پہلے بھی شاہین باغ میں ایک دن اور ایک شخص پستول لہراکرپرامن مظاہرین کو ڈرانے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد اسے بھی پولیس کے حوالے کردیاگیاتھا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں فائرنگ کا دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیاجب اس سے چند گھنٹے پہلے ہی الیکشن کمےشن نے علاقے کے ڈی سی پی چنمے بسوال کا تبادلہ کرکے کمار گیانےش کونیا ڈی سی پی بنایاہے۔  
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS