نئی دہلی:قومی شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہاں روز الگ الگ اسپیکر آکر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج بی ڈی نقوی نے کہاکہ جمہوری ہندوستان میں احتجاج اور تحریک چلانا بنیادی حق ہے اور یہ حق ہندوستانی آئین دیتا ہے۔ شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے وہ شمع روشن کی ہے، جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور آپ کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔ آپ کی تحریک کی وجہ سے آج ملک میں سیکڑوں شاہین باغ بن چکے ہیں،اس میں روز نئی جگہ کا اضافہ ہورہا ہے۔ جو لڑائی آپ نے چھیڑی ہے اسے نتیجہ تک جاری رکھنا ہے اور بغیر نتیجہ کے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹانا ہے۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر پڑپوتے رتن راج امبیڈ کر نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لڑائی ہمارے لئے بھی لڑ رہی ہیں، کیوں کہ اس قانون سے سب سے زیادہ نقصان ایس سی ایس ٹی اور کمزور طبقہ کو ہونے والا ہے۔ حکومت کی منشا کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اس نے مسلمانوں کے بہانے دلت سماج پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ آج بابا صاحب کے بنائے ہوئے آئین کو بچانے کا معاملہ ہے اور شاہین باغ کی خواتین آئین کو بچانے کے لئے نکلی ہیں۔ پانی پت سے آنے والے سماجی کارکن جن ابھیان منچ کے صدر پی پی کپور نے اس موقع پر کہاکہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر 135کروڑ عوام پر حملہ ہے۔ یہ کہناکہ اس قانون سے صرف مسلمان متاثر ہوں گے سخت غلط فہمی والی بات ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمان سے زیادہ یہاں ہندو عوام پریشان ہوں گے۔ عوام کا اصل مسئلہ بیروزگاری، تعلیم، صحت اور معاش ہے لیکن حکومت ان تمام مسائل پر توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کا قانون لے کر آئی ہے۔ سینئر لیڈر منی شنکر ایئر نے بھی شاہین باغ کا دورہ کیا۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS