حکومت اور پولیس کی بربریت کے باوجود مظاہرین کے حوصلے بلند

0

لکھنؤ:خواتین نے قومی شہریت قانون، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کے خلاف مظاہرہ کررہی ہیں۔ 19دسمبر کو احتجاج کے بعد تشدد کی وجہ سے اترپردیش میں احتجاج پوری طرح بند تھا اور رات میں بھی پولیس خواتین کو بھگانے کی کوشش کی، لیکن خواتین ڈٹی رہیں۔ تقریباً 160سے زائد خواتین پر ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود آج ہزاروں کی تعداد میں خواتین مطاہرہ کر رہی ہیں۔ اس مظاہرے میں بڑی تعداد میں غیر مسلم خواتین بھی شریک ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ کل بنارس میں مسلم خواتین نے ہندو خواتین کے ساتھ مظاہرہ کیا تھا لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے اسے ہٹادیا۔ اس کے علاوہ اترپردیش کے اٹاوہ میں خواتین نے مظاہرہ کیا تھا۔ جس میں پولیس والے خاتون مظاہرین پر ڈنڈا برساتے نظر آرہے ہیں۔ یوپی حکومت کی کوشش ہے کہ مظاہرہ کرنے کی کسی طرح بھی اجازت نہ دی جائے اور پولیس کے ذریعہ طاقت کا استعمال کرکے مظاہرہ کو منتشر کردیا جائے اس کے باوجود خواتین کا حوصلہ کم نہیں ہوا ہے اور وہ جگہ جگہ مظاہرہ کرنے کے لئے نکل رہی ہیں۔
اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد کی خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا تھا، جہاں آج بھی مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔اسی کے مؤ سے بھی دھرنا کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ سہارنپور،  سنبھل، دیوبند اور دیگر مقامات پر خواتین اس کالا قانون کے خلاف ڈتی ہوئی ہیں۔ ان مظاہرے کی اہم بات یہ ہے کہ اس کے پس پشت نہ کوئی پارٹی ہے اور نہ ہی کوئی بڑی تنظیم، جو کچھ بھی آتا ہے وہ رضاکارانہ طور پر آتا ہے اور عام لوگ ضرورت چیزیں خواتین کو پہنچاتے ہیں۔ جن شہروں میں احتجاج ہورہے ہیں، ان میں اسلامیہ میدان الہ آبادیوپی،35۔روشن باغ منصور علی پارک  الہ آباد یوپی۔محمد علی پارک چمن گنج کانپور-یوپی، گھنٹہ گھر لکھنو یوپی وغیرہ شامل ہیں۔ دہلی، اترپردیش اور بہار کے علاوہ دیگر ریاستیں بھی این آرسی ، این پی آر اور سی اے اے کے خلاف صف آرا ہیں۔ ان میں دھولیہ مہاراشٹر،۔ناندیڑ مہاراشٹر،۔ہنگولی مہاراشٹر،پرمانی مہاراشٹر،۔ آکولہ مہاراشٹر،۔ پوسد مہاراشٹر،۔کونڈوامہاراشٹر،۔پونہ مہاراشٹر۔ستیہ نند ہاسپٹل مہاراشٹر،۔البرٹ ہال رام نیواس باغ جئے پور راجستھان،۔کوٹہ راجستھان،اقبال میدان بھوپال مدھیہ پردیش،، جامع مسجد گراونڈ اندور،مانک باغ اندور،احمد آباد گجرات، منگلور کرناٹک، ہریانہ کے میوات اور یمنانگر اس کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS