کولکاتہ: عظیم مجاہد آزادی نیتا جی سبھاش چندر بوس کا آج 123 واں یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر ملک میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔ سماجی، ملی ،مذہبی اور سیاسی لیڈران ان کے کارنا موں کو یاد کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں مغربی بنگاک کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ نیتاجی کی آئیڈولوجی میں فرقہ پرستی کے لئے کوئی جگہ نہیں تھی اور وہ مذہبی بنیادوں پر تقسیم کے سخت مخالف تھے۔ نیتاجی کی یوم پیدائش پر دارجلنگ میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہاکہ نیتاجی ہندو مہاسبھاکے نظریات کے سخت مخالف تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ ہندوستان کو متحد رکھنے کا واحد ذریعہ سیکولراز م کی راہ پر چلنا ہے۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس نے ہندو مہاسبھا سے متعلق کہا تھا انگریزوں کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنے ہوئے ہی٘ں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندربوس کے نزدیک مسلم لیگ اور ہندو مہاسبھا کے درمیان کوئی فرق نہیں تھا۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس نے ہندوستان کو متحد رکھنے کیلئے سیکولر آئیڈیا پیش کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان کے آزاد ہند فوج میں ہندو، مسلم،سکھ اور عیسائی سب شامل تھے۔
خیال رہے کہ کل وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دارجلنگ میں این آر سی سی اے اور ان پی آر کے خلاف ایک بڑی ریلی کی قیادت کی تھی۔اس ریلی میں بڑی تعداد میں لوگ شامل تھے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کو قومی تعطیل قرار دیا جائے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے 2011میں اقتدار میں آنے کے بعد 23جنوری کو ریاستی سطح پر تعطیل دینے کا اعلان کیا تھا۔ بی جے پی نے نیتاجی سبھاش چند بوس سے متعلق تمام فائلوں کو عام کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر آج تک اس وعدے کو پورا نہیں کیا جاسکا۔ یہ شرم کی بات ہے کہ ہندوستان کی آزادی کو 70سال ہوچکے مگر اب تک نیتاجی سبھاش کی موت کا معمہ حل نہیں ہوسکا ہے۔
نیتاجی ہندو مہاسبھا نظریات کے سخت مخالف تھے: ممتابنرجی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS