لکھنؤ: ملک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جنگی پیمانے پر احتجاج مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت اوراترپردیش حکومت اپنے موقف پر اڑی ہوئی ہے۔اور اب شہریت قانون اور این آر سی کے نفاذ کی جانب قدم اٹھایا جا چکا ہے۔ اتر پردیش حکومت کے مطابق ریاست کے 21 اضلاع میں 32 ہزار لوگوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔ حالانکہ فی الحال یہ صاف نہیں ہو سکا ہے کہ لوگوں کی شناخت کرنے کےلئے کیا طریقۂ کار اپنائے گئے ہیں۔ سی اے اے کو 3 دن قبل گزٹیڈ نوٹیفکیشن کے ذریعہ نافذ کر دیا گیا ہے۔ لیکن اس کے لئے اصول و ضوابط نہیں بنائے گئے ہیں۔اتر پردیش کے وزیر شریکانت شرما نے کہا کہ ابھی افسران کو اعداد و شمار اپڈیٹ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تاکہ وہ لوگ سروے کر کے تفصلیات مہیا کر لیں۔ہم اس فہرست کو وزارت داخلہ میں بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جن لوگوں کی شناخت کی گئی ہے ان میں 20 فیصد لوگ پیلی بھیت علاقے کے ہیں۔واضح رہے کہ پیلی بھیت لکھنؤ سے 260 کلومیٹر فاصلے پر ہے اور نیپال سرحد سے ملا ہوا ہے۔
یوپی میں سی اے اے پر عمل درآمد شروع، 32 ہزار کی ہوئی شناخت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS