جے این یو:واٹس ایپ گروپ کے 60 میں سے 37 ارکان کی شناخت

0

نئی دہلی:جے این یو معاملہ میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی)نے سات دوسرے لوگوں کی نشاندہی کی ہے۔
پولیس کے مطابق پانچ جنوری کو جے این یو کیمپس میں ہونے والے  پرتشدد واقعہ میں ساتوں ملزمان  شامل تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈيو اور تصاویر کے ذریعے ان لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے سابرمتی اور پیریار ہاسٹل کے وارڈن، سیکورٹی گارڈز اوراسٹوڈنٹس سے پوچھ گچھ بھی کی تاکہ تشدد سے منسلک ثبوت کو جمع کیا جا سکے۔
دہلی پولیس نے ’یونٹی اگینسٹ لیفٹ‘نام کے واٹس ایپ گروپ کے 60 میں سے 37 ارکان کی شناخت پہلے ہی کر چکی ہے۔ یہ گروپ تشدد والے دن یعنی  پانچ جنوری کو ہی بنایا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق تشدد کی ابتدائی تحقیقات میں پولیس نے جن اسٹوڈنٹس  کی شناخت کی تھی ان سب کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے نوٹس دیا گیا ہے  تاہم  اسٹوڈنٹس کو کرائم برانچ نہیں بلایا گیا ہے بلکہ تحقیقاتی ٹیم خود کیمپس میں ان سے پوچھ گچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس جلد ہی سوشل میڈیا کے ذریعہ  شناخت کئے گئے  دوسرے لوگوں کو بھی پوچھ گچھ کے لئے بلا سکتی ہے۔
وائس چانسلر ایم جگدیش کمار حالات معمول پرلانے کیلئے سب کچھ بھول کر پھر سے نئی شروعات کرنے کی مسلسل اپیل کر رہے ہیں جبکہ طلبہ یونین ان کے استعفی ہی چاہتی ہے ۔۔ طلبہ یونین نے جے این یو   انتظامیہ کی ملی بھگت سے تشدد کے واقعہ کو انجام دینے کا الزام لگا رہا ہے۔
نقاب پوشوںنے کیمپس میں گھس کر سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی اوراسٹوڈنٹس  کے ساتھ مارپیٹ کی۔ جس میں  طلبہ یونین کی صدر آئشی  گھوش اور جغرافیہ کی پروفیسر سچترا سین سمیت 34 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS