تل ابیب، (یو این آئی): اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو حکومت کی مذہبی اتحادی جماعت شاس نے حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے سبب نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا خطرہ ہے۔
ایک اور اسرائیلی جماعت کا حکومت سےعلیحدہ ہونےکا امکان، نیتن یاہو کا اقتدار خطرے میں پڑگیا
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمان میں شاس کے 11 رکن ہیں، ان کے مستعفیٰ ہونے کی صورت میں نیتن یاہو حکومت کے پاس 120 ارکان کے مقابلے 50 ارکان رہ جائیں گے اور وہ ایوان میں اکثریت کھو دیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں مذہبی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو فوجی خدمات سے مستثنیٰ قرار دینے کا قانون نہ بنانے پر تنازع شدت اختیار کرگیا ہے جس کی وجہ سے شاس نے حکومت سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا ۔
شاس سے قبل الٹرا آرتھوڈوکس جماعتوں میں سے ایک یونائٹیڈ تورہ جویسم (یو ٹی جے) نے بھی گزشتہ رات نیتن یاہو کی کابینہ اور حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
It's official 🚨
Israel 🇮🇱 prime Minister Netanyahu Govt lost majority (60+/120)
Shas party announces it will leave the coalition .
No problems for PM Netanyahu Govt …. parliament is in recess …next session October end . pic.twitter.com/5EE5GDl5Xb
— narne kumar06 (@narne_kumar06) July 16, 2025