نیتین یاہو نے جنگ کے دفاع میں دین کا سہارا لینا شروع کر دیا

0

تل ابیب، (یو این آئی): اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں اپنی انتہا پسند حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف بلا اشتعال اور ‘آپریشن رائزنگ لائن’ نامی فوجی جارحیت کا جواز پیش کرتے ہوئے ان حملوں کا دفاع کرنے کے لیے مذہبی صحیفوں کا حوالہ دیا ہے ۔

ترک میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے عبرانی بائبل کی ایک آیت 24:6 کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کے روز اعلان کیا کہ صحیفوں میں کہا گیا ہے کہ حکمت عملی کے ذریعے تم جنگ کرو گے۔انہوں نے 12 روزہ جنگ کو بائبل کے دفاع اور تقدیر کے عمل کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا، “فیصلہ کن لمحے پر ہم شیروں کی طرح کھڑے ہوئے، اور ہماری گرج نے تہران کو ہلا کر رکھ دیا اور پوری دنیا میں گونج اٹھی۔
ان حملوں میں ایران کے جوہری انفراسٹرکچر، فوجی قیادت اور سویلین علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں خواتین اور بچوں سمیت 600 کے قریب ایرانی ہلاک ہوئے تھے۔ ہزاروں دیگر زخمی ہوئے۔
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اس تنازعے نے ‘ایک تاریخی فتح’ حاصل کی ہے، جس سے ان کے وجود کو لاحق دو خطرات ختم ہو گئے ہیں: ‘جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران اور اسرائیل کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائلوں کا ایک بڑا ذخیرہ۔’

انہوں نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ اگر ہم نے ابھی کارروائی نہ کی ہوتی تو اسرائیل کی ریاست کو جلد ہی تباہی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا۔
اسرائیلی جارحیت کے اچانک اور دائرہ کار کو نیتن یاہو نے “حیرت انگیز افتتاحی دھچکا” قرار دیا، جس میں نطنز، اصفہان اور اراک میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی رہنماؤں اور جوہری سائنس دانوں کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔
نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے حکم پر امریکی فوج نے فورڈو میں زیر زمین افزودگی کی تنصیب کو تباہ کر دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم نے کئی سینئر کمانڈروں کو ہلاک کیا۔ ہم نے کمانڈ سینٹرز کو تباہ کر دیا۔ ہم نے پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ ہم نے بسیج اڈوں پر حملہ کیا۔ ہم نے حکومت کی علامتوں پر حملہ کیا۔

ایران نے اسرائیل اور امریکہ پر جارحیت کی غیر قانونی جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
نیتن یاہو نے اسرائیلی جارحیت کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔؎ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے حکومت کے سیکڑوں کارندوں کو ایک کچل دینے والے حملے میں ہلاک کر دیا، جو گزشتہ 50 برسوں میں تہران کی جانب سے دیکھا گیا سب سے زیادہ کرشنگ ہے’۔
نیتن یاہو نے اپنی تقریر کا اختتام ایک مذہبی عزم کے ساتھ کیا، ”قوم ایک شیر کی طرح ابھری۔ اسرائیل چائے ہوں – اسرائیل کے لوگ رہتے ہیں. اور خدا کی مدد سے ابدی لوگ اسرائیل کی ابدیت کو یقینی بنائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS