پٹنہ :بہار میں شہریت قانون کے خلاف آر جے ڈی کے بند کے دوران ایک مسلم نوجوان کو قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کے معاملے میں ہندووادی تنظیموں سے وابستہ افراد سمیت 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ مسلم نوجوان حنظلہ گزشتہ 21 دسمبر کو غائب ہوا تھا اور اس کے 10 دن بعد اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
پٹنہ کے پھلواری شریف پولیس کے مطابق’ہندو تنظیم‘کے کارکن ناگیش سمراٹ اور ہندو سماج سنگٹھن کے کارکن وکاس کمار کو عامر حنظلہ کے قتل معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے، اس کے علاوہ دیپک مہتو، چھوٹو مہتو، منوج مہتو عرف دھیلوا اور رئیس پاسوان کو بھی پولیس نے قتل کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تمام افراد مجرم ہیں۔
پولیس کے مطابق عامر حنظلہ بیگ بنانے کی کمپنی میں کام کرتا تھا، پھلواری شریف پولیس اسٹیشن کے انچارج رفیق الرحمن نے میڈیا کو بتایا کہ "ہماری جانچ میں پتہ چلا ہے کہ جب شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے مظاہرین کو پولیس نے منتشر کیا تو مقتول عامر حنظلہ بھی مظاہرہ چھوڑ کر بھاگا، لیکن کچھ لڑکوں نے اسے سنگت گلی میں پکڑ لیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اینٹوں اور نوکیلی چیزوں سے حملہ کر کے عامر حنظلہ کو قتل کیا گیا تھا ، عامر کے سر پر چوٹ کے نشانات ملے ہیں، وہیں اس کے جسم پر بھی کٹ کے نشانات پائے گئے ہیں، اس کے پیٹ میں بھی کافی خون جمع پایا گیا ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کو اندرونی بليڈگ ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال 21 دسمبرکو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف بہار بند کے موقع پر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا تھا، جس میں سہیل عباسی کے صاحبزادے عامر حنظلہ لا پتہ ہو گئے تھے، پھر ان کی لاش گزشتہ 30 دسمبر کو رات دس بجے انتہائی خراب حالت میں ملی۔
پھلواری شریف کے حنظلہ قتل معاملے میں گرفتاریاں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS