۔۔۔۔ اور جنگ کے خلاف ہیں ہم

0

ڈاکٹر جینتی لال بھنڈاری

گزشتہ دنوںپہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان کی جانب سے پاکستان کو سکھائے جانے والے سبق کے مدنظر بین الاقوامی اور قومی سطح پر جو رپورٹیں شائع ہورہی ہیں، ان میں کہا جارہا ہے کہ ہندوستان فوجی طاقت کے نقطہ نظر سے پاکستان سے مضبوط ہے اور پاکستان پر فوجی کارروائی میں کوئی دقت نہیں ہے۔

ہندوستان کے پاس دنیا کی سفارتی حمایت ہے اور ان سب کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی معیشت مضبوط ہے۔ اس بنیاد پر ہندوستان پاکستان سے سبھی طرح کی جنگ میں فاتح بنتے ہوئے نظر آسکے گا۔ حال میں 27اپریل کو وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ’من کی بات‘ پروگرام میں کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کی تعداد اور لوگوں کی کمائی میں بے مثال اضافہ ہورہا تھا، لیکن دہشت گردوں اور ملک کے دشمنوں نے کشمیر کو پھر سے تباہ کرنے کے لیے پہلگام میں نہتے سیاحوں کا جو بہیمانہ قتل کیا ہے، اس کے لیے انہیں تصور سے بھی بڑی سزا ملے گی۔ ایسے میں اس وقت جہاں پورا ملک پاکستان کے ساتھ جنگ سمیت سبھی متبادل سے مقابلہ کے لیے حکومت کے ساتھ متحد کھڑا ہے، وہیں ملک کی مضبوط گھریلو معیشت بھی ہندوستان کے لیے مؤثر ہتھیار نظر آرہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ حال میں وزیرمالیات نرملا سیتارمن نے سین فرانسسکو میں ہندوستان مہاجرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی گھریلو معیشت مسلسل مضبوط ہورہی ہے اور سرکاری قرض کے بہتر مینجمنٹ سے ہندوستان کا مالیاتی خسارہ بھی قابومیں ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کا بھی ماننا ہے کہ ہندوستان چیلنجز کے درمیان نئے امکانات والا ملک ہے اور عالمی تجارت کو بڑھانے والا انجن بن سکتا ہے۔ وزیرمالیات نے کہا کہ ہندوستان ٹرمپ ٹیرف اور ورلڈ ٹریڈوار کے دور میں پالیسی کے تحت چستی اور طویل مدتی نظریہ سے عالمی تجارت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسٹرٹیجک طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔ ہندوستانی معیشت کی بنیادی حالت مضبوط ہے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار ہے۔ معیشت وسیع معاشی سمجھداری سے منظم کی جارہی ہے۔ کاروباریوں کو پالیسی ساز استحکام ، انتظامیہ، انوویشن اینڈ میکرو اکنامک پالیسی دستیاب کرائی جارہی ہے۔ غور طلب ہے کہ یونائٹیڈ نیشنس ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ذریعہ جاری ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ-2025میں کہا گیا ہے کہ عالمی کسادبازاری کے خدشہ اور بڑھتی تجارتی کشیدگی کے درمیان بھی کم ہوتی شرح سود، کم ہوتی مہنگائی اور گھریلو معیشت کے دم پر ہندوستان کی معیشت 6.5فیصد کی شرح سے بڑھتے ہوئے دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھنے والی معیشت بنی رہے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025 میں اگرچہ دنیا میں معاشی غیریقینی اور تجارتی پالیسی میں تبدیلی کی وجہ شرح نمو کم ہوکر 2.3فیصد رہ سکتی ہے۔ پورے جنوبی ایشیا میں شرح نمو 5.6فیصد رہنے کے امکان ہے۔ کچھ ملک جیسے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا بھاری قرض اور مہنگی خوردنی اشیا کے سبب دباؤ میں رہ سکتے ہیں، لیکن ٹیرف چیلنجز کے درمیان بھی ہندوستان میں معاشی اضافہ جاری رہے گا کیوں کہ حکومت عوامی اخراجات میں اضافہ کررہی ہے اور ریزرو بینک نے شرح سود میں کمی کی ہے۔ اس سے نہ صرف گھریلو کھپت کو سہارا ملے گا، بلکہ ذاتی سرمایہ کاری میں بھی تیزی آئے گی۔

اس میں دورائے نہیں کہ پاکستان سے جنگ کے ماحول، ٹیرف کے چیلنجز اور امریکہ-چین ٹریڈوار کے درمیان ہندوستان کی گھریلو معیشت ہندوستان کی طاقت بن گئی ہے۔ ہندوستان اپنے مضبوط مقامی اور گھریلو بازار سے کسی بھی معاشی جھٹکے کا سامنا کرتے ہوئے آگے بڑھنے کے امکانات رکھتا ہے۔ اس وقت 6اہم بنیادیں ہندوستان کی گھریلو معیشت کو مضبوط دیتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔ ان میں کم ہوتی مہنگائی، کم ہوتی شرح سود، اچھا مانسون، بڑھتی شیئرمارکیٹ، متوسط طبقہ کی بڑھتی قوت خرید اور ٹرمپ کے ٹیرف سے مقابلہ کرنے کی ہندوستان کی سفارتی حکمت عملی شامل ہیں۔

وزیرمالیات نے کہا کہ ہندوستان ٹرمپ ٹیرف اور ورلڈ ٹریڈ وار کے دور میں پالیسی کے تحت چستی اور طویل مدتی نظریہ سے عالمی تجارت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسٹرٹیجک طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔ ہندوستانی معیشت کی بنیادی حالت مضبوط ہے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار ہے۔ معیشت وسیع معاشی سمجھداری سے منظم کی جارہی ہے۔واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) مہنگائی اور شرح سود میں توازن قائم رکھنے کی پالیسی پر مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ 9اپریل کو آر بی آئی نے ریپوریٹ میں 0.25فیصد کی کمی کرتے ہوئے اسے 6فیصد کردیا ہے۔ ریزرو بینک کی اگلی میٹنگ میں بھی شرح سود میں زیادہ کمی کی امیدیں قوی ہورہی ہیں۔

بلاشبہ ہندوستان مضبوط معیشت تیار کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں حکومت کے ذریعہ گھریلو معیشت کو مضبوطی دینے کے لیے کچھ اور باتوں پر توجہ دینے سے فائدہ ہوگا۔ ہندوستان میں خودمختار ہونے کی پالیسی اور ووکل فار لوکل منتر کو بڑھانا ہوگا۔ اس سے مقامی اور گھریلو بازار تیزی سے آگے بڑھیں گے۔ جی ایس ٹی میں آسانی، سرمایہ کاری کے لیے زیادہ سازگار ماحول، مؤثر انفرااسٹرکچر، لاجسٹک لاگت میں کمی، گتی شکتی یوجنا پر تیز عمل آوری، کاروبار کرنے کے عمل میں آسانی جیسے اسٹرٹیجک اقدام سے ہندوستان کے گھریلو بازار کی چمک بڑھائی جاسکے گی۔ اب ٹیرف پروٹیکشن کے بجائے عالمی مقابلے، تحقیق اور ترقی(آر اینڈ ڈی) پر بھی توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ زراعت اور مزدوری سمیت دیگر اصلاحات کے عمل درآمد پر توجہ دینی ہوگی۔ ملک کو زیادہ ڈیجیٹل مہارت حاصل کرنی ہوگی۔

چوں کہ امریکہ نے چین سے اپنے ملک میں آنے والے پروڈکٹس پر زیادہ ڈیوٹی لگادی ہے، ایسے میں ہندوستان کی جانب چینی سامان کی ڈمپنگ شروع ہوگئی ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے مختلف شعبوں کے ہندوستانی تاجروں کی گھریلو بازار میں چینی سامان کی ’ڈمپنگ‘ کے حوالہ سے تشویش پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ ایسے مختلف اسٹرٹیجک اقدامات سے ہندوستان کی گھریلو معیشت مزید مضبوط ہوگی اور ایسے میں پاکستان کے ساتھ جنگ کی صورتحال میں ہندوستان کی گھریلو معیشت ہندوستان کے لیے ایک مؤثر ہتھیار بنے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS