’ گلوبل ہارمونی پہل ‘کا مقصد غیر ملکی و سعودی باشندوں میںروابط کو مضبوط کرناہے

20 ملین سے زائد ہندوستانی ہمیں اپنا تعاون دے رہے ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے سعودی عرب کی ترقی کے گواہ :الغامدی

0

ریاض (ایس این بی)

دار الحکومت ریاض میں گزشتہ اتوار کوسعودی عرب کی میڈیا وزارت نے ویژن 2030 کے تحت ایک نئے اقدام کی پہل کی ہے ۔جس کے تحت سعودی عرب میں مقیم لاکھوں غیر ملکی لوگوں کے معیار زندگی (کوالیٹی آف لائف) کو پیش کرنا مقصود ہے ۔سعودی حکومت اس پروگرام کو’ گلوبل ہارمونی پہل‘(عالمی ہم آہنگی) کے طور پر منا رہی ہے ۔ریاض میں ان پروگراموں کا آغاز گزشتہ اتوار بروز 13اکتوبر کو کیا گیا ہے ۔اس پروگرام کا مقصد سعودی عرب میں مقیم لاکھوں غیر ملکی لوگوں کی سعودی عرب کے باشندوں کے ساتھ مضبوط روابط ،ہم آہنگی اورخیر سگالی کو بڑھانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی منسٹر برائے میڈیا وزارت سعودی عرب ، خالد بن عبدالقادر الغامدی اورسعودی عرب میں ہندوستانی سفیرڈاکٹر سہیل خان نے سعودی وزارت میڈیا کی جانب سے گلوبل ہارمونی پہل انیشی ایٹیو کے آغاز کی تقریب میں شرکت کے دوران کیا۔اس پہل کا مقصد معیار زندگی کو فروغ دینا اور ثقافتی ترقی کے ذریعہ غیر ملکی کمیونٹیز اور سعودی معاشرے کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنا ہے ۔ اس دوران نائب وزیر برائے میڈیا نے ملک میں مقیم ہندوستانیوں کے تعاون کی ستائش بھی کی۔ الغامدی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ یہ پروگرام دراصل ’کوالیٹی آف لائف‘ کا پروگرام ہے جس کا مقصد سعودی عرب کی سرزمین پر رہ رہے غیر ممالک کے لوگوں کی ثقافتوں ،رہن سہن،طرز زندگی ،کھانا پینا اور ملبوسات کو سعودی عرب کی متنوع زندگی کے طور پر دکھانا اور باہمی روابط کو بڑھا نا ہے۔ ہندوستان اور سعودی عرب کے رشتوں پر بات کرتے ہوئے الغامدی نے کہا کہ سعودی عرب میں فی الوقت بیس ملین سے زیادہ ہندوستانی مقیم ہیں جن کا سعودی عرب کی سوسائٹی میں بڑا تعاون ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے ان کی ترقی کے گواہ ہیں جو ویژن 2030 کے اہداف کے حصول میں اہم ثابت ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ویژن 2030 کی وجہ سے بڑے معاشی مواقع موجود ہیں لیکن سب سے اہم عنصر یہ ہے کہ اس ملک میں ہندوستانیوں کے لیے بے پناہ خیر سگالی ہے اور یہی وہ چیز ہے جس کی وجہ سے سعودی باشندے ہندوستانی کارکنوں پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وزارت میڈےا کے زیر اہتمام ریاض سیزن (پارک )میں منعقدہ تقریبات اور سرگرمیاں 11 ممالک کی ثقافتوں کی نمائندگی کررہی ہیں جن میں بھارت، فلپائن، انڈونیشیا، پاکستان، یمن، سوڈان، اردن، لبنان، شام، بنگلہ دیش اور مصر شامل ہیں۔ سرگرمیوں میں ثقافتی، تفریحی اور خاندانی تقریبات، سماجی رہن سہن ،روایتی کھانے، کنسرٹس ،کلچرل ،انٹر ٹینمینٹ اور مختلف اقسام کے ہینڈی کرافٹ کی نمائش بھی شامل ہے، جو لوگوں کی توجہ کا مرکز اور دلچسپی کا سامان بنی ہوئی ہیں تاکہ دنیا کو اندازہ ہو کہ سعودی عرب میں کس طرح غیر ملکی باشندے معیاری طریقہ سے مقامی شہریوں کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں اور ایک دوسرے کی ثقافتوں اور ان کے رہن سہن اور اور سرگرمیوں کے دلدادہ اورمداح ہیں۔ یہ پروگرام مختلف ممالک کے فنکاروں کی سر گرمیوں کے ساتھ 45 دنوں تک جاری رہے گا ۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: وزارت میڈیا نے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کےلئے ’گلوبل ہارمونی ‘پہل کا کیا افتتاح

غور طلب ہے کہ سعودی عرب میں بیس ملین سے زائد ہندوستانی باشندے مقیم ہیں جو یہاں روزگار اور نوکریوں کےلئے آئے ہوئے ہیں، لہٰذا’کوالیٹی آف لائف ‘ کے ذریعہ ان لوگوں کے معیار زندگی ،ان کی ثقافتوں کو کودکھانا مقصود ہے جو اپنے وطنوں کو چھوڑ کر آئے ہیں اور یہاں کی تہذیب کے ساتھ رچ بس گئے ہیں۔ سعودی شہری بھی ہندوستانی کھانوں کو (ان کے شاندار ذائقوں کی وجہ سے ) ،ان کے رہن سہن اور ان کے ملبوسات اور ثقافت کو کہیں زیادہ پسند کرتے ہیں اور تیکھے پکوان اور مرغن کھانوں کے شوقین ہو تے جارہے ہیں،اس لئے سعودی بازاروں میں ہندوستانی کھانوں کے ہوٹل ،ملبوسات اور ان کے شغف اور ضرورت کی چیزیں اب کثرت سے نظر آنے لگی ہیں ۔ وزارت کے مطابق باہر کے لوگوں کے کھانوں کی لذت اور لباس کے ساتھ طرز زندگی اور ان کا رہن سہن سعودی عرب کے لوگوں کو بھی ان کا دیوانہ بنا رہا ہے ،جس سے ان کے چہروں پرخاص قسم کی رمق اور خوشی پائی جاتی ہے ۔ان کے مطابق سعودی معاشرہ میں غیر ممالک کے ملبو سات اور زیورات ،کھانے اور ان کی ثقافت کچھ اس طرح سے خلط ملط ہیں کہ اب سعودی عرب کے لوگ بھی ان کو اپنانے،پہننے اوڑھنے اور پسند کرنے لگے ہیں ۔لہٰذا’ کوالیٹی آف لائف‘ پروگرام کی پہل کا مقصد مملکت سعودی عرب کے ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کے تحت سعودی شہروں کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی اور نجی شعبے کی کوششوں کو ،نیز رہائیشیوں کی متنوع زندگی کو اجاگر کرنا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی کرکٹ ٹیم میں ٹیلینٹ نہیں ایکسپوژر کی کمی ہے: عمران ملک

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS