نئی دہلی، 18 اکتوبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے یوگا گرو جگگی واسودیو کے کوئمبٹور میں واقع ایشا فاؤنڈیشن کے خلاف داخل درخواست کو مدراس ہائی کورٹ کی کارروائی کے دائرہ کار میں توسیع کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کارروائی کو آج بند کردیا ۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے یہ حکم دیا۔
بنچ نے محسوس کیا کہ ہائی کورٹ کے لیے ہیبیس کارپس کی کارروائی کے دائرہ کار کو بڑھانا نامناسب ہے، کیونکہ ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار اچھی طرح سے بیان کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کے لیے اس کیس کی کارروائی کو بڑھانا غیر ضروری تھا۔
سپریم کورٹ نے پایا کہ 39 اور 42 سال کی دو خواتین نے اس عدالت کے ساتھ ساتھ پولیس کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ آشرم میں اپنی مرضی سے اور بغیر کسی دباو کے رہ رہی ہیں۔
سماعت کے دوران بنچ نے فاؤنڈیشن سے سیکولر قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کو بھی کہا۔
بنچ نے فاؤنڈیشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی اور وی گری سے کہا ” اس کا مقصد تنظیم کو بدنام کرنا نہیں ہے، لیکن آپ کو سیکولر دفعات کی تعمیل کو یقینی بنانا ہوگا۔ خلاف ورزیوں کو درست کرنا ہوگا۔ ”
عدالت عظمیٰ نے ایشا فاؤنڈیشن کے خلاف مدراس ہائی کورٹ کی کارروائی کے بعد 3 اکتوبر کو کیس کو اپنے پاس منتقل کر لیا تھا۔
اس کے بعد عدالت عظمیٰ کی بنچ نے دونوں خواتین سادھویوں سے عملی طور پر اور چیمبر میں بات کی اور پایا کہ وہ وہاں اپنی مرضی سے اور بغیر کسی دباؤ کے رہ رہی ہیں۔
یکم اکتوبر کو ہائی کورٹ کی ہدایت پر تمل ناڈو پولیس نے ایشا فاؤنڈیشن کے آشرم کی تلاشی لی تھی۔
سپریم کورٹ نے ایشا فاؤنڈیشن کے خلاف کارروائی روک دی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS