جعلی دوائیں اور حکومت کا عزم

0

کہا جاتا ہے کہ قدرت پر انسانی سماج کی سب سے بڑی فتح میڈیکل سائنس اور جدید میڈیسن ہے۔ اس نے ایسے محیرالعقول معجزات کردکھائے ہیں جس کی توقع کسی نے نہیں کی تھی۔ بیماروں کی شفایابی اورموت کو پیچھے دھکیل کر انسان کی طبعی عمر میں اضافہ کا ریکارڈ بھی بنادیا ہے لیکن یہی میڈیکل سائنس اور جدید میڈیسن ہندوستان میں سرمایہ داروں اور منافع کی ہوس میں مبتلا دواساز سرمایہ کاروں کے چنگل میں پھنس کر انسانی صحت سے کھلواڑ کی ایک ایسی داستان لکھ رہی ہے جو وشو گروکاچمن آرزو جلا رہی ہے۔
ہولناک خبر ملی ہے کہ ملک میں دوا بنانے والی کمپنیوں کی معروف دوائیں جعلی اور غیر معیاری ہیں۔ آج ہرخاص و عام کی روزہ مرہ کی ضرورت بن چکی ذیابیطس، فشار خون، بدہضمی اور تیزابیت دور کرنے والی دوا، اسحال کی دوا اور دردکش دوائوں سمیت53 دوائیں معیار کی جانچ میں ناکام ہوگئی ہیں۔ ہندوستان میں ادویات کی کوالٹی ٹیسٹنگ کاذمہ دار ادارہ سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے جن دواؤں کی جانچ کی ہے، ان میں ملک کی کئی بڑی دوا ساز کمپنیوں کی دوائیں بھی شامل ہیں جیسے بخار کم کرنے والی پیراسیٹامول، درد کم کرنے والی دوا ڈیکلوفیناک، اینٹی فنگل دوائی فلکونازول، یہ تمام ادویات طبی ٹیسٹ میں ناکام ہو چکی ہیں اور ان کا استعمال صحت کیلئے نقصان دہ بھی بتایا گیا ہے۔یہ تشویشناک بات ہے کہ ٹیسٹ میں ناکام دواؤں میں بہت سی ایسی دوائیں ہیں جن کا استعمال سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ جس طرح ملک میں تقریباً 220 ملین افراد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، اسی طرح 2021 میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 529 ملین تھی۔ کروڑوں لوگ تیزابیت سے بچنے کیلئے دوائیں لیتے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان ادویات کے ان کی صحت پر کیا مضر اثرات مرتب ہوئے ہوں گے۔
اپنی اگست 2024 کی رپورٹ میں سینٹرل ڈرگ ریگولیٹر نے پیراسیٹامول، وٹامن ڈی اور کیلشیم سپلیمنٹس، ہائی بلڈ پریشر کی ادویات اور کچھ اینٹی ذیابیطس گولیوں کو معیار کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے الرٹ کے زمرے میں رکھا ہے۔کوالٹی چیک کرنے میں ناکام ہونے والی دواؤں میں وٹامن سی اور ڈی تھری گولیاں، شیلکال، وٹامن بی کمپلیکس، وٹامن سی سافٹ جیلز، پیراسیٹامول گولیاں(آئی پی 500 ملی گرام)، ذیابیطس کے خلاف دوا گلیمیپائرائیڈ اور ہائی بلڈ پریشر کی دوا تلمیسرٹن شامل ہیں۔یہ پروڈکٹس کئی کمپنیوں کے ذریعہ تیار کیے گئے ہیں جن میں ہیٹرو ڈرگس، الکیم لیبارٹریز، ہندوستان اینٹی بائیوٹکس لمیٹڈ یعنی ایچ اے ایل، کرناٹکا اینٹی بائیوٹکس اینڈ فارماسیوٹیکل لمیٹڈ، پیور اینڈ کیور ہیلتھ کیئر اور میگ لائف سائنسز وغیرہ شامل ہیں۔ایچ اے ایل کی تیار کردہ پیٹ کے انفیکشن کے لیے عام طور پر استعمال ہونے والی دوا Metronidazole بھی کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام رہی۔ اسی طرح کیلشیم اور وٹامن ڈی 3 کا ایک مقبول سپلیمنٹ شیلکال بھی شفاکے بجائے نقصان پہنچانے والی دواثابت ہوئی ہے۔ ناکام ہونے والی دواؤں میں سن فارما کی تیار کردہ Pantocid گولی بھی شامل ہے جو اکثر تیزابیت کو روکنے کیلئے تجویزکی جاتی ہے۔ کولکاتا میں ایک ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے کلوام 625 اور پین ڈی جیسی اینٹی بایوٹک کو جعلی پایا۔ان 53 ادویات میں سے صرف 48 ادویات کے نام ہی ناکام ٹیسٹوں کی فہرست میں آئے ہیں۔ کیونکہ فیل ہونے والی 5 ادویات کی مینوفیکچرنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ دوائیں ان کی نہیں ہیں۔ بلکہ ان کے نام پر جعلی ادویات بازار میں فروخت ہو رہی ہیں۔یہ بھی ممکن ہے کہ جعلی ادویات کے اس خطرناک دھندے میں مزید دوائیں بھی فروخت ہو رہی ہوں۔ ممکن ہے کہ کل منافع کی یہ ہوس انہیں منشیات کی تیاری کے کاروبار کی طرف بھی راغب کردے، ایسے میں کیا ہوگا اس کا صرف اندازہ ہی لگایاجاسکتا ہے۔
اس رپورٹ کے آنے سے چند یوم قبل وزیرصحت جے پی نڈا نے آیوشمان بھارت،پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے 6 سال مکمل ہونے پروزیراعظم نریندر مودی کے اس اقدام کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ یہ اسکیم دنیا میں صحت کی دیکھ بھال کے سب سے بڑے اقدامات میں سے ایک بن گئی ہے۔ یہ اسکیم تمام شہریوں خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال کی مساوی رسائی فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کی عکاس ہے۔ یہ تو وزیرصحت ہی بتاپائیں گے کہ یہ کیسا عزم ہے کہ دواسازکمپنیاں برانڈڈ ادویات کے نام پرزیادہ سے زیادہ منافع کی ہوس میں مبتلا ہوکر غیر معیاری اور جعلی دوائیں بنارہی ہیں جنہیں کھانے کے بعد لوگ موت سے بغل گیر ہورہے ہیں۔
وزارت صحت جعلی اور ٹیسٹ میں فیل ہونے والی ادویات کی فروخت اور ان ادویات بنانے والوں کے خلاف کیا سخت کارروائی کرے گی، اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ وزیر صحت جے پی نڈا بی جے پی کے قومی صدر کی ذمہ داری بھی نبھا رہے ہیں، بی جے پی کی رکنیت سازی مہم کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری ان پر ہے۔ہم صرف یہ امید ہی کرسکتے ہیں کہ وہ اس سے فرصت پاکر ہندوستان کے عام شہریوں کی صحت کے ساتھ دوا سازکمپنیوں کے اس غیرانسانی اور ہولناک عمل کی جانب بھی توجہ دیں گے۔
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS