امام علی فلاحی
اسلامی سال کا پہلا مہینہ شروع ہوچکا ہے اور اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے جو دو لفظوں پر مشتمل ہے، ایک محرم اور دوسرا حرام، جب ان دونوں لفظوں کو ملایا جاتا ہے تو اسکا معنی ہوتا ہے عزت والا اور احترام والا مہیںہ جس مہینہ کا احترام کرتے ہوئے ہندو، یہودی، عیسائی یہاں تک کہ مشریکن مکہ بھی جو اس مہینہ کے علاوہ حلال سمجھتے تھے وہ ان دنوں ان چیزوں سے رک جایا کرتے تھے، آپس کے تنازعے ختم کردیتے تھے، اختلافات ختم کردیتے تھے، محرم کا چاند نظر آتے ہی ایک دوسرے پر تلوار اٹھانا بند کردیتے تھے صرف اس لئے کہ احترام والا مہینہ آگیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ ایک ایسا مہینہ ہے جسکا احترام یہودی بھی کرتے تھے، عیسائی بھی کرتے تھے، اسلامی تایخ کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ: اللہ نے جب حضرت آدم کا خمیر تیار کیا وہ محرم کا مہینہ تھا، اللہ نے جس دن آدم کو پیدا کیا وہ محرم کا مہینہ تھا، آدم کو جب سجدہ کیا گیا وہ بھی محرم کا ہی مہینہ تھا، آدام کے سر پر جب خلافت کا تاج رکھا گیا وہ بھی محرم کا ہی مہینہ تھا، حضرت یونس جب مچھلی کے پیٹ سے باہر آئے وہ بھی محرم کا ہی مہینہ تھا، حضرت نوح کی کشتی چھ ماہ تک طوفان کا چکر لگانے کے بعد جب جبل جودی پر جاکر ٹھہری تو وہ بھی محرم کا مہینہ تھا، حضرت ابراہیم جب آگ کے پنجے سے باہر آئیں تو وہ بھی محرم کا مہینہ تھا، حضرت یعقوب اور یوسف کی جب ملاقات ہوئی تو وہ بھی محرم کا مہینہ تھا، حضرت یوسف جب تخت خلافت پر آکر بیٹھے ہیں وہ بھی محرم کا مہینہ تھا، اللہ نے جب فرعون کو غرق کیا تو وہ بھی محرم کا مہینہ تھا، نمرود جب تباہ ہوا تو وہ بھی محرم کا مہینہ تھا،حضرت موسی کو جب اللہ نے نبوت سے سرفراز فرمایا تو وہ بھی محرم کا ہی مہینہ تھا۔