عبدالعزیز
” Hundreds “The اس کتاب پر اس نے 28سال تحقیق کی اور دنیا کی تاریخ میں آنے والی 100 اہم ترین شخصیات کے بارے میں تحریر کیا۔ عیسائی ہونے کے باوجود اس نے ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام ان اہم ترین شخصیات میں سرفہرست رکھا۔
اس کتاب کی اشاعت کے بعد ایک روز جب وہ لندن میں ایک لیکچر دے رہا تھا تو لوگوں نے شکایت کی کہ اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نمبر 1 کے طور پر کیوں درجہ دیا تھا؟
مائیکل نے کہا:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سن 611عیسوی میں مکہ کے وسط میں کھڑے ہوکر لوگوں سے کہاکہ ’’میں اللہ کا رسول ہوں‘‘۔ اس وقت ان پر چار افراد (حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ اورحضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ) ایمان لائے تھے جن میں ایک ان کی بیوی ، ان کا اچھا دوست، ان کے کمسن چچا زاد بھائی اور ایک خادم شامل تھے۔ آج 1400 سال گزرنے کے بعد مسلمانوں کی تعداد 1.5 ارب سے زائد ہوچکی ہے اور یہ سلسلہ یہاں رُکا نہیں ہے بلکہ اس میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ جھوٹے نہیں تھے کیونکہ جھوٹ چودہ سو سال تک نہیں چلتا، نہ ہی کوئی 1.5 ارب لوگوں کو بے وقوف بنا سکتا ہے۔
غور کرنے کی بات یہ ہے کہ اربوں مسلمان اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پہ اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں یعنی تمام مسلمان انؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے کو مرنے مارنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔
کیا ایک بھی عیسائی ایسا ہے جو یسوع مسیح کے واسطے ایسا کرنے کے لئے تیار ہو؟‘‘
اس لیکچر کے بعد پورے ہال میں خاموشی چھا گئی! کسی کے پاس جواب نہ تھا۔
Hundreds The ایک سو متاثر کن شخصیات کے مؤلف ڈاکٹر مائیکل ایچ۔ ہارٹ، ایک امریکی تاریخ دان اور ماہر فلکیات ہیں۔ وہ دنیا بھر میں اپنی کتاب تاریخ کی سو انتہائی متاثر کن شخصیات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
مائیکل ہارٹ نے ایڈلفی یونیورسٹی سے فزیکس میں ماسٹر اور پرنسٹن یونیورسٹی سے علم فلکیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کیں۔ طویل مدت تک ناسا کے ساتھ مختلف پروجیکٹس پر کام کیا۔ سسٹمز اینڈ اپلائیڈ سائنسز کارپوریشن کے ساتھ بطور سائنس دان منسلک رہے۔ امریکن فلکیات سوسائٹی کے رکن رہے۔ ’’غیر زمینی مخلوقات: کہاں ہیں وہ؟‘‘ جریدے کے مدیر رہے۔ مختلف سائنسی موضوعات پر ان کی کتابیں اور مضامین شائع ہو چکے ہیں۔
شہرت یافتہ مصنف اور ماہر فلکیات مائیکل ایچ ہارٹ کی مشہور تصنیف:
تاریخ کی سو متاثر کن شخصیات پر مشتمل یہ ایک کتاب ہے جو ایک امریکی ماہر فلکیات اور مورخ ڈاکٹر مائیکل ایچ۔ ہارٹ نے 1978ء میں شائع کی۔ اسلام غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے جس کا ایک ثبوت یہ کتاب بھی ہے، اس کتاب میں انسانی تاریخ کی سو متاثر کن شخصیات کی درجہ بندی ہے جس میں مسلمانوں کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو پہلا درجہ دیا گیا ہے۔
مائیکل ایچ۔ ہارٹ، کتاب کے دیباچے میں ہی وضاحت کرتا ہے کہ یہ کتاب متاثر کن شخصیات سے متعلق ہے جو کہ انتہائی عظیم ہیں۔ اس کتاب میں مصنف نے صرف انہی افراد کو شامل کیا ہے جن کے کسی ایک یا بہت سے کارناموں کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ان سے اثر قبول کیا یا متاثر ہوئے۔ وہ کارنامے جن کی وجہ سے ایک بڑی آبادی کی زندگی میں واضح تبدیلی آئی ہو یا لائی گئی ہو۔ یہ فہرست براہ راست اثر انداز ہونے والوں کی ہی نہیں ہے، اس میں وہ لوگ بھی ہیں جو بنیاد رکھنے والے یا کسی مکتب فکر کے بانی ہیں۔ جیسے مختلف مذاہب کے بانیان اور موجد، دریافت کنندگان، ادیب، مصور، فلسفی، سیاسی اور فوجی شخصیات کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ اس میں صرف معلوم تاریخ کی ہی شخصیات سے بحث کی گئی ہے۔ قبل از تاریخ کے نامعلوم افراد کو جگہ نہیں دی گئی، جیسے پہیا ایجاد کرنے والا نامعلوم شخص اس میں جگہ نہیں پا سکا۔
کتاب پر بعض مسیحی شخصیات نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو پہلا اور یسوع مسیح کو تیسرا درجہ دینے پر اعتراضات کیے ہیں۔ اسی طرح بعض شخصیات کو شامل کرنے اور نہ کرنے کا بھی اعتراض کیا جاتا ہے۔ جیسے بعض مسلمانوں کے خیال میں امام ابو حنیفہ کو شامل کیا جانا چاہئے تھا کیونکہ ان کی مدون کی ہوئی فقہ اور بنائے ہوئے اصولوں کی پیروی آج بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کرتی ہے۔ اسی طرح ابن عربی جن کا نظریہ تصوف اسلام میں بڑا اثر انگیز ہوا۔ کمپیوٹر کا موجد، ٹی وی کا موجد وغیرہ بھی شامل نہیں ہیں۔ بعض یہودیوں نے بھی موسیٰ کو پندرھواں درجہ دینے پر اعتراض کیا ہے۔ کتاب کی دوسری نظر ثانی شدہ طباعت (1992ء ) کے آخر میں ایک مزید فہرست 100 افراد کی مصنف نے شامل کی ہے، لیکن وضاحت کی ہے کہ اس کو 101 سے آگے نہ سمجھا جائے، بلکہ یہ لوگ بھی بہت بااثر تھے لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر یہ سو افراد کی فہرست میں جگہ نہیں پا سکے۔
[email protected]