بقلم: امام علی فلاحی
ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر افراد اتوار کے ہیلی کاپٹر حادثے میں فوت ہوگئے ، ہیلی کاپٹر میں کُل 9 افراد سوار تھے جن میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی ، شہر تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کے عملہ شامل تھے ، ایرانی حکام کے مطابق یہ حادثہ اتوار کو صوبہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے جلفا میں اس وقت پیش آیا جب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان اور ایران کی سرحد پرایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد شہر تبریز واپس جا رہے تھے۔
وفات کے بعد اب چرچا اس بات پر ہو رہی ہے کہ ملک ایران میں اب کون سنبھالے گا عہدہ صدارت و عہدہ وزارت۔
ایرانی آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر کوئی صدر اپنے دورِ اقتدار کے دوران نا اہل قرار دے دیا جائے یا پھر وہ انتقال کر جائے تو سپریم لیڈر کی جانب سے تمام تر صورتحال کی تصدیق ہونے کے بعد نائب صدروقتی طور پر عہدہ صدارت سنبھالتا ہے۔ اسکے بعد صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ پر مشتمل ایک کونسل کے ذریعے 50 دنوں کے اندر نئے صدر کا انتخاب ہوتا ہے، اسی لئے ایرانی آئین کے مطابق اب نائب صدر محمد مخبر صدارتی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد اگست 2021 میں محمد مخبر کو ہی اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا تھا، محمد مخبر ایرانی حکام کی اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے اکتوبر2023 میں ماسکو کا دورہ کیا تھا اور روس کی فوج کو میزائل اور مزید ڈرون فراہم کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔
اور اگر وزیر خارجہ کی بات کی جائے تو ایرانی آئین کے آرٹیکل 135 کے مطابق جب کسی وزارت کا کوئی وزیر نہ ہو تو صدر کسی شخص کا انتخاب کر کے اسے تین ماہ کے لیے اس وزارت کا سربراہ نامزد کر سکتا ہے۔
وزیر خارجہ کابینہ کا ایک رکن ہوتا ہے اور کابینہ کا لیڈر صدر ہی ہوتا ہے، چونکہ فی الحال نہ صدر ہے نہ ہی وزیر خارجہ اور وزیر خارجہ کو نامزد صدر ہی کرتا ہے اسی لئے وزیر خارجہ کا کوئی نام اب تک سامنے نہیں آسکا۔
قابل ذکر با ت یہ ہے کہ کسی بھی ملک میں صدر اور وزیر خارجہ کا بہت اہم مقام ہوتا ہے، ملک ایران میں صدر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت
کا سربراہ مانا جاتا ہ جبکہ وزیر خارجہ اپنے اور دیگر ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرتا ہے، اگر یہ دونوں کسی جمہوری ملک میں بیک وقت عہدے سے برخاست ہوجائیں یا جاں بحق ہوجائیں تو اس ملک کے لوگوں پر کیا گزرتی ہوگی، اسی کے مد نظر دنیا بھر کے مختلف ممالک نے ایران کی تعزیت کی ہے اسکے علاوہ یران کے سپریم لیڈر نے ملک میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔