شہریت قانون سے مسلمانوں کا کوئی مطلب نہیں: بخاری

0

نئی دہلی(ایجنسی): شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن مظاہروں کو روکنے کے لیے پولیس کے ذریعہ طاقت کے استعمال پر انگشت نمائی شروع ہوچکی ہے۔
دہلی کی شاہی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ احتجاج درج کرانا ان کا جمہوری حق ہے، لیکن سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ مولانا بخاری نے کہا ہےکہ شہریت قانون کا ہندوستان میں رہ رہے مسلمانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ این آر سی ابھی قانون نہیں بنا ہے ، اور ملک کے کئی تعلیم اداروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس قانون کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آنے والے غیر مسلموں مہاجرین کو شہریت دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی میں فرق ہے۔ شہریت ترمیمی بل قانون بن چکا ہے اور دوسرا این آر سی ہے۔ جس کا ابھی محض اعلان کیا گیا ہے۔ اور شہریت قانون سے مسلمانوں کو کوئی مطلب نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS