کاسرگوڈ(ایجنسیاں): کیرالہ کے کاسرگوڈ کی ایک عدالت نے ہفتہ کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے 3 کارکنوں کو ضلع میں 2017 میں ایک مسجد کے اندر مدرسے کے استاد کے قتل سے متعلق ایک معاملے میں بری کر دیا۔ کاسرگوڈ کے پرنسپل سیشن جج کے کے بالاکرشنن نے کیس کے3 ملزمان اکھلیش، جتن اور اجیش کو بری کر دیا۔ تینوں کیلوگوڈے کے باشندے ہیں۔ ملزمین نے بغیر ضمانت کے7 سال جیل میں گزارے۔محمد ریاض مولوی (34)پاس کے چوری میں واقع مدرسے میں استاد تھا۔
مولوی کو 20 مارچ 2017 کو مسجد میں ان کے کمرے میں قتل کر دیا گیا۔ ان کا گلا مبینہ طور پر ایک گروہ نے کاٹا تھا جو چوری میں محی الدین جامع مسجد کے احاطے میں داخل ہوا تھا۔ دریں اثنا، استغاثہ نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس حکم کے خلاف اپیل کریں گے۔پبلک پراسیکیوٹر سی شکور نے پی ٹی آئی سے کہا کہ مقدمہ میں پختہ ثبوت تھے۔ ایک ملزم کے کپڑوں پر مولوی کے خون کے چھینٹے ملے۔ ملزم کے زیر استعمال چاقو پر مولوی کے کپڑے کا ایک ٹکڑا ملا۔ ہم نے تمام ثبوت پیش کئیتھے۔ ہم اپیل دائر کرنے کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔
عدالت نے کیس میں 97 گواہوں، 215 دستاویز اور 45 جسمانی شواہد کی جانچ کی اور 90 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کی گئی۔ مولوی کی بیوی، جو عدالت میں موجود تھی، میڈیا کے سامنے رو پڑی اور کہا کہ (یہ) فیصلہ ’مایوس کن‘ ہے۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا کہناہے کہ انہیں اس کیس میں اس طرح کے فیصلے کی کبھی توقع نہیں تھی۔لواحقین نے صحافیوں سے کہا کہ ‘اس کیس میں عدالتوں نے گزشتہ 7 سال سے ملزمین کو ضمانت تک نہیں دی۔ ملزمان کا کسی بھی طرح سے مولوی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: لاکھوں نم آنکھوں کے درمیان مختار انصاری سپرد خاک
یہاں تک کہ پولس کی چارج شیٹ میں بھی واضح طور پر کہا گیا کہ یہ جرم علاقے میں فرقہ وارانہ بدامنی پھیلانے کی کوشش تھی۔ خط اور ریمانڈ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزمان علاقے میں فرقہ وارانہ بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔