باندہ: باندہ جیل میں بند مختار انصاری کی دیر رات باندہ میں انتقال ہوگیا ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق، وہ روزے کی حالت میں تھے اور فرش پر بیوش ہو کر گر گرے تھے۔ جس کے بعد انہیں ڈاکٹروں کی موجودگی میں اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔
सूत्र बता रहे है कि मुख्तार अंसारी।की मौत हो गई है #mukhtar ने कोर्ट में प्रार्थना पत्र देकर आरोप लगाया था कि उसे जेल में धीमा जहर दिया जा रहा है. #घोरकलजुग pic.twitter.com/Y6x8R5b9rI
— अपूर्व اپوروا Apurva Bhardwaj (@grafidon) March 28, 2024
مختار انصاری کی موت کی خبر کے بعد باندہ سے لے کر ریاستی دارالحکومت لکھنؤ تک کہرام مچ گیا۔ مئو، غازی پور اور وارانسی سمیت یوپی کے کئی اضلاع میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ مختار انصاری کا خاندان بانڈہ روانہ ہو گیا ہے۔ مختار کے وکیل لیاقت نے دعویٰ کیا ہے کہ مختار کی موت نہیں ہوئی بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے۔
Jailed Gangster Mukhtar Ansari dead!
Was hospitalised on March 26th after complaining of abdominal pain while in jail. His brother Afzal Ansari said Mukhtar Ansari was poisoned in jail with substance mixed in his food pic.twitter.com/UnI8SwsZKU
— Nabila Jamal (@nabilajamal_) March 28, 2024
بتادیں کہ پیر کی رات مختار کو پیٹ میں درد کی شکایت پر میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹر نے اسے قبض کی تشخیص کی اور اسے انیما دیا۔ انہیں 14 گھنٹے میڈیکل کالج میں رکھا گیا اور منگل کی شام دیر گئے جیل منتقل کر دیا گیا۔ جس دن مختار کی طبیعت خراب ہوئی، گھر والے بھی اسے دیکھنے آئے۔
یہاں میڈیا کے سامنے مختار کے بیٹے عمر انصاری اور بھائی افضال انصاری نے مختار پر ان کے کھانے میں زہر ملانے کا الزام لگایا تھا۔ اس سے قبل مختار کے وکیل نے بارہ بنکی عدالت میں مختار پر کھانے میں زہر ملانے کا الزام بھی لگایا تھا تاہم جیل انتظامیہ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ اب ان کی موت پر طرح طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں جن کا جواب کوئی نہیں دے رہا۔