ماسکو، (یو این آئی): روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعہ کو ہونے والے حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 143 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ کمیٹی نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز ماسکو اوبلاست میں کروکس سٹی ہال، دہشت گردانہ حملے کی جگہ سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں مزید لاشیں ملی ہیں۔ابتدائی معائنہ کے بعد کمیٹی نے بتایا کہ دہشت گردوں نے خودکار ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ زندہ گولہ بارود بھی استعمال کیا جو کنسرٹ ہال میں بچا تھا۔کمیٹی نے کہا کہ بیلسٹک، جینیاتی اور فنگر پرنٹ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ دہشت گردوں نے کمپاؤنڈ کو آگ لگانے کے لیے آتش گیر مائعات کا استعمال کیا تھا۔روس کے خفیہ اداروں نے ماسکو کے کروکس سٹی ہال پر حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 11 افراد کو حراست میں لیا ہے جن میں سے چار دہشت گرد بتائے جاتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تمام لوگ براہ راست کروکس سٹی ہال حملے میں ملوث تھے۔کمیٹی نے کہا کہ چار مشتبہ افراد کو یوکرین کی سرحد کے قریب برائنسک کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے ماسکو کے کروکس کنسرٹ ہال میں فائرنگ اور بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ماسکو کے باہر کروکس سٹی ہال کنسرٹ کے مقام پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق کنسرٹ کے مقام پر متعدد مسلح افراد نے فائرنگ کی۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے دہشت گردانہ حملے کا مجرمانہ مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جمعہ کی شب ایک لاکھ فلسطینیوں نے مسجدی اقصی میں نمازِ تروایح ادا کی
کمیٹی نے کہا کہ کروکس سٹی ہال میں واقع جائے وقوعہ سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت اہم شواہد برآمد ہوئے ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں اور کیمرے کی ریکارڈنگ کا مطالعہ کیا جارہا ہے۔دہشت گرد تنظیم نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کی طرف سے پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے ماسکو کے مضافات میں حملہ کیا تھا۔ اس واقعے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔