مظفر نگر(ایس این بی/جنید قاسمی): زیر بحث رام پور تراہا واقعہ میں 3 دہائیوں بعد آج عدالت میں 2 پی اے سی کانسٹیبلوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے اور دونوں پر 25000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ ملک کو ہلا کر رکھ دینے والے رام پور تراہا واقعہ میں پی اے سی کے2 کانسٹیبلوں کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے اور دونوں پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نمبر 7 کے پریذائیڈنگ آفیسر شکتی سنگھ نے یہ سزا سنائی ہے۔گورنمنٹ ایڈووکیٹ کرمنل راجیو شرما، اسسٹنٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ کرمنل پرویندر سنگھ اور اتراکھنڈ سنگھرش سمیتی کے ایڈووکیٹ انوراگ ورما نے کہا کہ ملاپ سنگھ کی طرف سے دائر معاملہ کے فیصلہ کی بنیاد پر عدالت نے دونوں کانسٹیبلوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے عصمت دری کے مقدمہ میں ملزم پی اے سی کانسٹیبل ملاپ سنگھ اور ویریندر پرتاپ کو قصوروار ٹھہرایا۔ 25 جنوری 1995 کو سی بی آئی نے پولیس والوں کے خلاف یہ معاملہ درج کیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق یکم اکتوبر 1994 کو مظاہرین الگ ریاست کا مطالبہ کرنے کے لیے دہرہ دون سے بسوں میں دہلی کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ دیر رات پولیس نے رام پور تراہا میں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔جب مشتعل نہ مانے تو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں 7 مظاہرین ہلاک ہو گئے۔
مزید پڑھیں: الیکٹورل بانڈز معاملے پر سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو پھر لگائی پھٹکار
سی بی آئی نے معاملہ کی جانچ کی اور پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف مقدمات درج کر لیے۔ پی اے سی غازی آباد کا کانسٹیبل ملاپ سنگھ اصل میں ایٹہ جبکہ دوسرا ملزم کانسٹیبل ویریندر پرتاپ اصل میں سدھارتھ نگر کے گوری گاؤں کا رہنے والا ہے۔