مہاراشٹر میں شاہراہ پر موجود مزار کو کیا گیا منہدم

0

ممبئی (ایجنسیاں): مہاراشٹر میں ایک بار پھر انتظامیہ کے ذریعہ بلڈوزر کا استعمال کر مبینہ ناجائز مزار کو منہدم کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رات کی تاریکی میں ناسک منماڈ چاندواڑ شاہراہ پر بنے ناجائز مزار پر بلڈوزر ایکشن ہوا ہے۔ اس سے قبل میرا روڈ میں بھی ایک مزار کو نیست و نابود کر دیا گیا تھا۔دراصل بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے اسمبلی میں قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کا معاملہ اٹھایا تھا اور اسے مزار کے نام پر ’لینڈ جہاد‘ سے تعبیر کیا تھا۔

انھوں نے مزار کو ختم کرنے کا الٹی میٹم بھی دیا تھا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انتظامیہ نے بلڈوزر سے مزار کو منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کے بعد شاہراہ پر سیکورتی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

بی جے پی رکن اسمبلی اور ترجمان نتیش رانے نے گزشتہ دنوں ناسک چاندواڑ قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کی تصویریں قانون سازیہ احاطہ میں دکھائی بھی تھی اور اس پر سخت ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ گزشتہ جمعرات کو نتیش رانے نے کہا تھا کہ قومی شاہراہ پر اس طرح سے ناجائز مزار بنانے کے لیے یہ کوئی پاکستان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شادی شدہ مسلم خاتون اور ہندو ’لیو- ان‘ پارٹنر کو تحفظ دینے سے الٰہ آباد ہائی کورٹ کا انکار، 2000 روپے کا جرمانہ عائد

یہ ہندوستان ہے وار یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ مہاراشٹر اور ملک بھر میں جتنے بھی قومی شاہراہ بنائے جا رہے ہیں یا بن گئے ہیں، ان میں کئی سارے ہندو مندر تھے۔ ہندوؤں نے پرامن طریقے سے ان مندروں کو دوسری جگہ منتقل کیا، لیکن کچھ جہادی رویہ رکھنے والے لوگ اب قومی شاہراہ پر مزار بنا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS