نئی دہلی (ایجنسیاں): کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے پیر کوصدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کو ایک مکتوب لکھ کر ان 2 لاکھ نوجوانوں کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنہیں فوج میں باقاعدہ سروس کیلئے منتخب ہونے کے باوجود بھرتی نہیں کیا گیا۔ اپنے مکتوب میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے ان کی بھرتی روکتے ہوئے ’اگنی پتھ‘ اسکیم متعارف کرائی جس کی وجہ سے ان نوجوانوں کو مشکلات اٹھانی پڑ رہی ہیں۔ کانگریس پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو اگنی پتھ اسکیم کو واپس لے لیا جائے گا اور فوج میں داخلے کا پرانا نظام بحال کیا جائے گا۔
صدر جمہوریہ ہند کو لکھے گئے اپنے مکتوب میں کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ حال ہی میں مجھے ان نوجوانوں سے ملنے کا موقع ملا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ 2019 اور 2022 کے درمیان تقریباً 2 لاکھ امیدواروں کو بتایا گیا کہ انہیں مسلح افواج آرمی، نیوی اور ایئر فورس کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ ان نوجوانوں نے سخت ذہنی اور جسمانی تربیت حاصل کی اور تحریری امتحان پاس کرنے کیلئے جدوجہد کی تھی۔
کھرگے نے لکھا ہے کہ31 مئی 2022 تک ان نوجوانوں کو یقین تھا کہ انھوں نے اپنے خواب حاصل کر لیے ہیں اورانہیں اب صرف اپنے تقرری نامہ کا انتظار تھا۔ لیکن اسی دن حکومت ہند کے ذریعے اس بھرتی کے عمل کو ختم کرنے اور اس کی جگہ اگنی پتھ اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ سنا دیا گیا جس سے ان نوجوانوں کے خواب چکنا چور ہو گئے۔
ملکارجن کھرگے مکتوب میں لکھا کہ اگنی پتھ اسکیم کے ساتھ کئی مسائل جڑے ہوئے ہیں۔ سابق آرمی چیف ایم ایم نروانے کے مطابق اگنی پتھ اسکیم سے فوج حیرت زدہ رہ گئی تھی۔ یہ منصوبہ فوجیوں کا ایک متوازی کیڈر بنا کر ہمارے سپاہیوں میں امتیاز پیدا کرنے والا ہے۔ 4 سال کی سروس کے بعد زیادہ تر اگنی ویروں کو نوکریوں کی تلاش کیلئے چھوڑ دیا جائے گا۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے سماجی استحکام متاثر ہو سکتا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ خوف اور مایوسی کی وجہ سے بہت سے لوگ خودکشی کر چکے ہیں۔ نہ صرف انہیں (امیدواروں) اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں کئی سال لگ گئے بلکہ 50 لاکھ درخواست دہندگان سے فی کس 250 روپے جمع کرائے گئے جو 125 کروڑ روپے کی بڑی رقم ہوتی ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو اس طرح تکالیف برداشت کرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے۔ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ انصاف کو یقینی بنائیں۔
دریں اثنا کانگریس کے لیڈر سچن پائلٹ نے کانگریس ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، صرف حکومت کو اس سے کچھ پیسوں کا فائدہ ہوگا۔ ہماری پارٹی کو لگتا ہے کہ پرانی بھرتی اسکیم کو نافذ کیا جانا چاہیے۔ پائلٹ نے کہا کہ فوجی دستوں کو جدید بنانے کیلئے کچھ تبدیلیاں کی جا سکتی تھیں،لیکن پرانے نظام کو مکمل طور پر ختم کرنا درست نہیں۔ اس درمیان کانگریس صدر کھرگے کے مکتوب کی کاپی راہل گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ’ایکس‘ سے شیئر کی۔
مزید پڑھیں: کشمیری پروفیسر نتاشا کاؤل کو بنگلور سے یو کے واپس بھیج دیا گیا
اس پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا کہ حب الوطنی اور بہادری سے لبریز فوجی امیدواروں کیلئے انصاف کی لڑائی میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے اگنی پتھ اسکیم کو جون 2022 میں متعارف کرایا تھا۔ اس کے تحت نوجوانوں کو مختصر مدت کیلئے فوج میں خدمات انجام دینے کا موقع دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد فوج کی اوسط عمر کو کم کرنا ہے۔ اس کے تحت 17 سے 21 سال کے نوجوانوں کو 4 سال کیلئے فوج میں بھرتی کیا جاتا ہے۔ 4 سال کے بعد مسلح افواج میں بھرتی ہونے والے 25 فیصد اگنی ویر اگلے 15 سال کے لیے فوج میں تعینات ہوتے ہیں اور باقی کو ایک مقررہ رقم دے کر ریٹائر کر دیا جا تا ہے۔