نئی دہلی (یو این آئی): کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ انڈیا اتحاد کے درمیان سات ریاستوں میں سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق ہوگیا ہے، جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اس مدے پر ابھی خاموش ہے۔
وینو گوپال نے آج ٹویٹ کیا “گزشتہ ہفتے کے دوران، انڈیا الائنس نے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، دہلی، گوا، گجرات، ہریانہ اور چنڈی گڑھ میں اہم سیٹوں کی تقسیم پر مہر لگادی ہے اور امید ہے کہ اتحاد دیگر سیٹوں کے لیےجلد ہی مثبت نتیجہ پر پہنچے گا۔
In the last week, the INDIA alliance has sealed important seat sharing in UP, MP, Delhi, Goa, Gujarat, Haryana and Chandigarh. In the coming few days, all our other discussions will also reach a positive conclusion.
Meanwhile – what is happening in the NDA? Are all the…
— K C Venugopal (@kcvenugopalmp) February 24, 2024
انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا کام جاری ہے لیکن اس معاملے پر این ڈی اے میں خاموشی ہے کیونکہ وہ ایک موقع پرست اتحاد ہے۔
انہوں نے پوچھا ”این ڈی اے میں کیا ہو رہا ہے؟ کیا تمام غلط سوچ والے، بدعنوان اور موقع پرست ‘ایم اینڈ اے’ سودے بی جے پی کی راتوں کی نیندیں حرام کررہے ہیں؟ بہار میں ابھی تک سیٹوں کی تقسیم کیوں نہیں ہوئی؟ مہاراشٹر میں جمہوریت پر ہتھوڑا اٹھایا ہے۔ “جو پارٹی 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے کیا اسے ان پارٹیوں نے یرغمال بنالیا ہے جنہیں وہ ہڑپنا چاہتی تھی؟”
دریں اثناء کانگریس لیڈر مکل واسنک اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر سندیپ پاٹھک اور آتشی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت چاندنی چوک، شمال مشرقی دہلی اور مغربی دہلی کی سیٹوں سے کانگریس الیکشن لڑے گی اور عام آدمی پارٹی باقی چار سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا، ”بی جے پی کو ہمارے معاملے میں مداخلت کرنے کے بجائے اپنے اتحاد کو سنبھالنا چاہیے۔ این ڈی اے اتحاد میں گھبراہٹ نظر آرہی ہے اور بات 400 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو 400 پار کرنے کا یقین رکھتے ہیں ان میں اتنا مایوسی نہیں ہوتی۔ بی جے پی لیڈر ہمارے اتحاد کے بارے میں جلد بازی میں بیان دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوپی اور بہار قانون ساز کونسل کے انتخابات21 مارچ کو، بہار میں 11 اور یوپی میں کتنی سیٹیں ہو رہی ہیں خالی؟
انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد مسلسل کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس میں شامل ہونے کے لیے کئی اور جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔ انڈیا اتحاد کو کوئی نہیں چھوڑ رہا اور جو چھوڑ گئے وہ بھی شامل ہو رہے ہیں اور جو نہیں آئے تھے وہ بھی شامل ہو رہے ہیں۔