پارلیمنٹ میں ہزاروں غیر پارلیمانی الفاظ کی فہرست میں اب پپو بهی شامل کیا گیا ہے۔ لیکن دستبرداری یہ ہے کہ اس کا مذاق اڑانے کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ اگر کسی کا نام پپو ہے تو یہ غیر پارلیمنٹری نہیں ہوگا۔اگر کوئی ممبر اس صفت کو کسی بھی شکل میں اپنے لئے استعمال کرتا ہے تو وہ اس کارروائی میں شامل رہے گا۔ جب پپو لفظ 16 ویں لوک سبھا میں متعدد بار بولا گیا تھا ، تو اسپیکر کی صوابدید پر اسے ہٹایا جارہا تھا، لیکن اب اسے باضابطہ طور پر غیر پارلیمنٹری تسلیم كر لیا گیا ۔ غیر پارلیمنٹری الفاظ کی لغت آخری مرتبہ سن 2009 میں پارلیمنٹ میں شائع ہوئی تھی۔
2019 میں جن الفاظ كو غیر پارلیمنانی الفاظ كی فہرست میں شامل كیا گیا ہے۔ ان الفاظ میں بہنوئی اور داماد الفاظ كو بهی شامل كیا کہا گیا ہے۔ لیکن صرف اس وقت جب کسی طرح کے الزامات کے طور پر ان الفاظ کا غلط استعمال کیا جارہا ہو۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم بریلا نے سخت ہدایات دی ہیں کہ آئنده جب بھی ان الفاظ کا طنز یا بےحرمتی کی صورت میں ذکر کیا جائے تو ان کو بغیر پوچھے کارروائی سے ہٹا دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کے سر نیم کو کچھ سال قبل غیر پارلیمانی الفاظ کی فہرست سے ہٹا دیا گیا تھا۔ کیونکہ مہاراشٹر کے ایک رکن پارلیمنٹ کی تحریری درخواست میں ان كے علاقے كے بہت سے لوگوں كے نام كے ساتھ گوڈسے نام بهی جڑا ہوا ہے۔
غیرپارلیمانی الفاظ کی فہرست میں کچھ اور نام شامل ہوئے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS