منی پور ہائی کورٹ نے میتی کمیونٹی کو ایس ٹی میں شامل کرنے کے 2023 کے اپنے حکم کو منسوخ کر دیا

0

امپھال: منی پور ہائی کورٹ نے میٹیس کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کرنے کے حکم کو منسوخ کر دیا ہے۔ جسٹس گولمی گفولشیلو کی بنچ نے حکم سے ایک متنازعہ پیراگراف کو ہٹا دیا اور کہا کہ یہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے موقف کے خلاف ہے۔ 27 مارچ 2023 کو ہائی کورٹ نے میتی برادری کو ایس ٹی فہرست میں شامل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے بعد سے شمال مشرقی ریاست میں ماحول کشیدہ ہو گیا تھا۔ دو برادریوں کے درمیان تصادم 3 مئی 2023 سے شروع ہوا۔ اب بھی وقتاً فوقتاً پرتشدد جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔ تشدد میں اب تک 150 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

میٹی کمیونٹی کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس کی سماعت 21 فروری کو ہوئی۔ اس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق، کسی بھی قبیلے کو ایس ٹی کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے عدالتی ہدایت جاری نہیں کی جا سکتی، کیونکہ یہ صدر کا واحد اختیار ہے۔

اس کی سماعت کرتے ہوئے منی پور ہائی کورٹ نے کہا کہ بنچ نے 27 مارچ 2023 کو ہدایت دی تھی کہ اگر میتی برادری کو ایس ٹی میں شامل کرنا ہے تو ریاستی حکومت مرکز کو سفارش بھیجے۔

منی پور کی راجدھانی امپھال بالکل درمیان میں ہے۔ یہ پوری ریاست کا 10 فیصد ہے، جس میں ریاست کی 57 فیصد آبادی رہتی ہے۔ باقی 90فیصد علاقہ پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے جہاں ریاست کی 43 فیصد آبادی رہتی ہے۔ امپھال ویلی کے علاقے میں میتی کمیونٹی کی بڑی آبادی ہے۔ یہ زیادہ تر ہندو ہیں۔ منی پور کی کل آبادی میں ان کا حصہ تقریباً 53 فیصد ہے۔ دوسری جانب 33 تسلیم شدہ قبائل پہاڑی علاقوں میں رہتے ہیں۔ ان میں ناگا اور کوکی قبائل نمایاں ہیں۔ یہ دونوں قبائل بنیادی طور پر عیسائی ہیں۔

منی پور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد چورا چند پور ضلع سے کشیدگی شروع ہوگئی۔ یہ دارالحکومت امپھال سے تقریباً 63 کلومیٹر جنوب میں ہے۔ اس ضلع میں کوکی قبائل کی تعداد زیادہ ہے۔ 28 اپریل کو انڈیجینس ٹرائبل لیڈرس فورم نے سرکاری اراضی سروے کے خلاف احتجاج میں چورا چند پور میں آٹھ گھنٹے کے بند کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شکست کا بدلہ لینے کے لیے بی جے پی کی ای ڈی نے کجریوال کو ساتواں سمن بھیجا: اے اے پی

3 مئی کو منی پور کی آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین نے ‘قبائلی اتحاد مارچ’ نکالا۔ یہ میٹی برادری کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے خلاف احتجاج میں تھا۔ یہاں سے حالات کافی بگڑ گئے۔ پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 150 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS