نئی دہلی (یو این آئی): کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں دی اور اس سلسلے میں کمیٹی بنانے کا وعدہ پورا نہیں کیا اور انہیں غیر ملکی ایجنٹ اور دہشت گرد قرار دیا ۔ اس لیے ا نہیں کسانوں سے معافی مانگنی چاہیے۔
کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلی بار جب کسان ‘تین کالے قوانین’ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، تو مسٹر مودی نے ان سے معافی مانگی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے ساتھ انصاف کریں گے۔
پون کھیڑا نے کہا “اس وقت مسٹر مودی نے کسانوں سے کہا تھا ’’ میں تینوں قانون واپس لے لیتا ہوں، ایم ایس پی کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے جلد ہی ایک کمیٹی بنائی جائے گی‘‘ ۔ لیکن آج دو سال سے زیادہ ہو گئے ہیں مگر اب تک کوئی کمیٹی نہیں بنی ہے۔ آج جب کسان ایم ایس پی کا مطالبہ کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج کر رہے ہیں تو ان پر ربڑ کی گولیاں چلائی جا رہی ہیں، آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں اور سڑک پر کیلیں اگائی جا رہی ہیں۔
کانگریس کے ترجمان نے مزید کہا “انتخابی مہم کے دوران مسٹر مودی نے کسانوں کو ایم ایس پی دینے کا جھوٹا وعدہ کیا اور وہ وزیر اعظم بن گئے۔ لیکن ان کا یہ جھوٹ اس وقت کھل کر سامنے آیا جب سپریم کورٹ میں ایم ایس پی کے حوالے سے ایک حلف نامہ داخل کیا گیا جس میں مسٹر مودی نے کسانوں کو ایم ایس پی دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔ مودی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں اس قسم کا ایم ایس پی نہیں دیا جا سکتا جس میں ان پٹ لاگت اتنی زیادہ ہو۔
اس طرح وزیراعظم مودی نے نہ صرف اپنا وعدہ توڑا بلکہ کسانوں کے راستے پر کیلیں لگائیں اور انہیں بدمعاش کہنے سے باز نہیں آئے۔
پون کھیڑا نے کہا ”مودی حکومت کہتی ہے کہ ‘سوامی ناتھن کمیشن’ کی سفارشات کو کانگریس نے نافذ نہیں کیا، لیکن سچائی یہ ہے کہ سوامی ناتھن کمیشن میں 201 سفارشات تھیں، جن میں سے کانگریس کی قیادت والی حکومت نے 175 سفارشات کو نافذ کردیا تھا۔ صرف 26 سفارشات بافذ کر نا باقی تھیں۔”، جن میں سب سے اہم ایم ایس پی سے متعلق اعلان تھا جس کا کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے کل اعلان کیا تھا۔”
مزید پڑھیں: اسرائیل کی بڑھتی جارحیت اور لہولہان انسانیت
مسٹر کھیڑا نے وزیر اعظم سے ملک سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا “مسٹر مودی نے کسانوں سے جھوٹ بولا، سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرنے کے بعد اپنے وعدے سے وہ مکر گئے۔ آر ٹی آئی کے مطابق کسانوں کی مدد کرنے کے وعدے سے پیچھے ہٹنے اور کسانوں کو دہشت گرد اور غیر ملکی ایجنٹ کہنے کے لیے معافی انہیں معافی مانگنی چاہئے۔”