ہلدوانی میں گولی لگنے سے باپ بیٹے کی موت، انٹرنیٹ خدمات بند

0

ہلدوانی: جمعرات کو ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں مدرسہ اور مسجد کو غیر قانونی بتا کر منہدم کئے جانے کے تشدد بھڑک اٹھا، جس میں پولیس اور مقامی مسلمانوں کے درمیان پتھراؤ میں 50 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ کئی درجن مسلمان بھی زخمی ہوئے ہیں۔ سبھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈی ایم نے ونبھول پورہ میں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔ ہندوستان ہندی کی رپورٹ کے مطابق، دیر رات ہلدوانی علاقے کے غفور بستی میں باپ بیٹے کی گولی لگنے سے موت ہوگئی ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے ہلدوانی علاقے میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دیا گیا ہے۔

ریاست کے سابق وزیر اعلی ہریش راوت نے لوگوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ پشکر دھامی نے اس معاملے میں اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ انہوں نے چیف سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، دیگر سینئر پولیس اور انٹیلی جنس حکام کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

بنبھول پورہ میں تشدد کی وجہ سے دہلی جانے والی بسوں کو بھی روکنا پڑا۔ ہلدوانی بس اسٹینڈ کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ اس دوران دہلی جانے والی 15 بسوں کو واپس ڈپو میں بھیج دیا گیا جبکہ مسافروں والی بسوں کو فوری طور پر روانہ کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:ہلدوانی کے تشدد زدہ علاقے بنبھول پورہ میں کرفیو نافذ، دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

جانکاری کے مطابق، تشدد کے پیش نظر ہلدوانی میں جمعہ کو آنگن واڑی مراکز اور کلاس 1 سے 12 تک کے تمام اسکول بند رہیں گے۔ بلاک ایجوکیشن آفیسر ہریندر مشرا نے بتایا کہ بنبھول پورہ میں تشدد کے پیش نظر تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکول، آنگن واڑی مراکز جمعہ کو بند رہیں گے۔ اس سلسلے میں احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS