رانچی: جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے مراحل شروع ہوچکے ہیں۔ آج جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔
خبروں کے مطابق 1 بجے تک تقریباً 45 فیصد ووٹنگ ہو چکی ہے اور لوگوں کی بھیڑ پولنگ بوتھوں پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ووٹروں میں ضعیف العمر اشخاص اور معذوروں کی بھی ایک بڑی تعداد نظر آ رہی ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی الیکشن میں اس مرتبہ خواتین اور نوجوانوں میں زبردست جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس جوش کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صبح 11 بجے تک ہی 27.41 فیصد ووٹنگ ہو چکی ہے۔ پہلے مرحلہ کے انتخاب میں کل 13 اسمبلی سیٹوں کے لیے حق رائے دہی کا استعمال ریاستی عوام کر رہے ہیں اور کچھ مقامات پر ای وی ایم میں خرابی کی خبریں سامنے آئی تھیں، لیکن اب ان مشینوں کو بدل کر ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو چکا ہے۔
چین پور کے کوسیارا گاؤں میں بی جے پی امیدوار آلوک چورسیا اور کانگریس امیدوار کے این ترپاٹھی کے حامیوں کے درمیان تصادم کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی حامیوں نے کانگریس امیدوار کے این ترپاٹھی کو بوتھ پر جانے سے روکا جس کے بعد جھڑپ شروع ہو گئی۔ کے این ترپاٹھی اور ان کے حامیوں پر بی جے پی کارکنانوں کے ذریعہ پتھراؤ بھی کیا گیا، حالانکہ کسی کو زیادہ چوٹ نہیں آئی ہے۔ کانگریس امیدوار کے ساتھ موجود سیکورٹی اہلکاروں نے بی جے پی حامیوں کو کھدیڑ کر معاملہ ختم کرایا۔
جھارکھنڈ میں پہلے مرحلہ کے تحت 13 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے اور خواتین کی بڑی تعداد بوتھوں پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پہلے مرحلہ میں بی جے پی نے 12 اسمبلی سیٹوں پر اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے جب کہ ایک آزاد امیدوار کو بی جے پی کی حمایت حاصل ہے۔ کانگریس اتحاد نے سبھی 13 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں جن میں کانگریس 6، جے ایم ایم 4 اور آر جے ڈی 3 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ جے وی ایم نے سبھی 13 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جب کہ آجسو نے 3 اسمبلی سیٹوں پر اپنا امیدوار اتارا ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: پہلے مرحلے کیلئے ووٹنگ جاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS