منور رانا کا انتقال، اردو شاعری کے نقصان سے زیادہ ان کا ذاتی نقصان: فیروز مظفر

0

نئی دہلی (یو این آئی): عالمی تحریک اردو کے کل ہند صدر انجینئر فیروز مظفر نے منور رانا کے انتقال پر اپنے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو مشاعرے کے نقصان سے زیادہ یہ ان کا ذاتی نقصان ہے۔

انہوں آج یہاں جاری تعزیتی بیان میں کہا کہ منور رانا مشاعرے کے جتنے مقبول شاعر تھے اس سے کہیں اچھی نثر لکھتے تھے۔ پھکڑ پن نما انشایے لکھنے والوں کو انکی نثر پڑھنی چاہیے خاکہ لکھنے والوں کو ان سے سیکھنا چاہیے کی کس طرح لکھا جاتا ہے خاکہ پرانکی نثر بہت سارے ہی نہیں بلکہ موجودہ دور کے حضرات سے بہت بہتر تھی وہ بڑے نڈر آدمی تھے۔ شاید انھوں نے والد صاحب کی کچھ باتیں اپنے اندر جذب کر لی تھیں انکو ہمارے والد کا تمام کلام یاد تھا اور وہ اکثر اس کا استعمال مشاعرے اور اپنے مضمون میں کرتے رہتے تھے ایک دو بار میں نے کہا بھی کہ آپ والد صاحب کا نام نہیں لکھتے شعر کے ساتھ دوسروں کا لکھتے ہیں تو کہتے کی مظفر حنفی کے اشعار اپنے آپ پہچان لیے جاتے ہیں۔

جب والد صاحب کولکاتا سے دہلی لوٹے تو انھوں نے ہمارے پڑوس میں ایک فلیٹ لینے کے لیے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کے قرب میں رہوں گا۔ منور صاحب کی بہت ساری یادیں اور باتیں اس وقت گھوم رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: معروف شاعر منور رانا نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک، پی ایم مودی سمیت دیگر رہنماؤں نے پیش کیا خراج عقیدت

یہ بھی پڑھیں: نغمہ نگار جاوید اختر نے منور رانا کے جنازہ میں شرکت کی، کہا: اردو شاعری کا ایک عظیم ستون ڈھہہ گیا

وہ ان کے والد مرحوم مظفر حنفی کے بہت قریب تھے اور اپنی تمام مشکلات اور پریشانی میں والد صاحب سے مشورہ کرتے تھے والد صاحب کے انتقال کے بعد بہت جذباتی انداز میں خراج عقیدت پیش کیا تھا بیماری کے باوجود بھی وہ فون کرکے والدہ کی خیریت دریافت کرتے تھے اور والد صاحب کی کمی محسوس کرتے تھے۔ والد صاحب کے بعد ہم بھی یہ سمجھتے کی کوئی بڑا موجود ہے ہمارا مگر اب وہ بھی نہیں رہے تو ہم بہت اکیلاپن محسوس کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS