غزہ پراسرائیلی بمباری جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 120 سے زائد فلسطینی شہید

0

غزہ: غزہ کے جبالیہ کیمپ میں اقوام متحدہ کے شیلٹر سمیت مختلف مقامات پر اسرائیلی افواج کی بے دریغ بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 120 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے اسلامی جہاد کے آپریشنل کمانڈر ممدوح لولو کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے شمالی غزہ میں ممدوح لولو پر راکٹ حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

اسرائیلی کارروائیوں کے جواب میں حماس کے مزاحمت کاروں کے جوابی حملے بھی جاری ہیں، القسام بریگیڈز کے جنگجوؤں نے غزہ سٹی میں اسرائیلی ٹینکوں پر الیاسین راکٹوں سے حملے کیے، عمارت میں مورچہ بند اسرائیلی فوجیوں کو دھماکہ خیز مواد اور مشین گنوں سے نشانہ بنایا گیا۔

القسام بریگیڈز نے ہلاک اور زخمی اسرائیلی فوجیوں کے اسلحے اور سامان کی ویڈیوز بھی جاری کر دیں۔

7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کے تعداد 22 ہزار 763 ہوچکی ہے جبکہ 57 ہزار 614 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 9 ہزار 600 سے زائد بچے اور 6 ہزار 750 سے زائد خواتین شامل ہیں، جبکہ 8 ہزار 663 سے زائد بچے اور 6 ہزار 327 سے زائد خواتین زخمی ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہیومن افیئرز کے آفس (او سی ایچ اے) اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 31 دسمبر 2023 تک کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 3 لاکھ 55 ہزار رہائشی یونٹ مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 370 سے زائد تعلیمی مراکز بھی صفحہ ہستی سے مٹادیے گئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے کے بعد غزہ کے 36 میں 23 اسپتال مکمل طور پر بند ہوچکے ہیں، 123 ایمبولینسوں اور 203 عبادتگاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

7 اکتوبر سے 3 جنوری 2024 تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 87 صحافی اپنے جانیں گنوا چکے ہیں، شہید ہونے والے صحافیوں میں بھاری اکثریت فلسطینی صحافیوں پر مشتمل ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی جارحیت پر اب انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں ہوگی بحث

صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے مطابق صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے اپنی جانیں گنوانے والے صحافیوں میں 80 فلسطینی، تین لبنانی اور 4 اسرائیلی صحافی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS