نئی دہلی (یواین آئی): گزشتہ سال ستمبر میں ملک میں منعقدہ جی20 سربراہی اجلاس کے دوران جی 20 کانفرنس کی ویب سائٹ پر ایک منٹ میں 16 لاکھ سائبر حملے کیے گئے، لیکن ملک کی سیکورٹی ایجنسیوں نے ان تمام حملوں کو ناکام بنا دیا۔
انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سنٹر (آئی 4 سی) کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر راجیش کمار نے بدھ کو یہاں سالانہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ ستمبر میں ملک میں ہونے والے ایک اہم بین الاقوامی سطح کے پروگرامجی-20 سمٹ کے دوران جی-20 کی ویب سائٹ پر ایک منٹ میں 16 لاکھ سائبر حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ایجنسیوں نے ان تمام حملوں کو ناکام بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ ویب سائٹ لانچ ہوئی تھی اس پر سائبر حملے شروع ہو گئے تھے لیکن جیسے جیسے کانفرنس کی تاریخ قریب آتی گئی ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران سائبر حملوں کی تعداد 16 لاکھ فی منٹ تک پہنچ گئی تاہم تکنیکی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے نہ تو حملوں کی کل تعداد بتائی اور نہ ہی یہ بتایا کہ یہ حملے کہاں سے کیے گئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر روز سائبر فراڈ سے متعلق حملوں کی 5 ہزار شکایات درج ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سائبر حملوں میں سے تقریباً 50 فیصد ملک کے باہر سے ہوتے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر چین سے کام کرنے والے گینگز کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین سے متعلق گینگ کمبوڈیا اور میانمار سے بھی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مغربی بنگال، اڈیشہ اور آسام سے جعلی سموں سے متعلق سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
کمار نے بتایا کہ سائبر سیکورٹی ایجنسیوں نے مختلف وزارتوں اور بینکوں کے ساتھ مل کر 4.25 لاکھ لوگوں کے دھوکہ دہی کے 1127 کروڑ روپے بچائے ہیں۔
سائبر کرائم کے زمرہ وار اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک سرمایہ کاری کے دھوکہ دہی کے سب سے زیادہ 1 لاکھ 49 ہزار مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد رن ایپ کے ذریعے فراڈ کی 85 ہزار، کسٹمر کیئر سے دھوکہ دہی کی 43 ہزار، اکاونٹ فراڈ کی 35 ہزار اور سیکس ٹارشن کی 19 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 755، ہریانہ میں 381، تلنگانہ میں 261، اتراکھنڈ میں 243 اور گجرات میں 226 افراد کے ساتھ سائبر فراڈ ہوا۔ مختلف کارروائیوں میں اب تک تین لاکھ سم کارڈ ضبط کیے جا چکے ہیں، 2810 ویب سائٹس اور 595 ایپس کو بند کیا جا چکا ہے، 46 ہزار سے زائد ڈیوائسز کو بلاک کیا جا چکا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی کے ساتھ کسی بھی قسم کا سائبر فراڈ ہوتا ہے تو اسے سب سے پہلے سائبر ہیلپ لائن 1930 پر کال کرکے اس کی شکایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فراڈ ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر شکایت ہوجاتی ہے تو نقصان کی گنجائش بہت کم ہے۔
مزید پڑھیں: ادانی گروپ سے متعلق سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ حیرت انگیز: جے رام رمیش
انہوں نے کہا کہ فی الحال متاثرہ کو رقم حاصل کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے لیکن حکومت اسے کم کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر فرد کو سائبر سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی کے لیے تربیت حاصل کرنی چاہیے۔