امپھال: منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک بار پھر نئے سال کے پہلے دن ریاست کے تھوبل میں چار لوگوں کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس تشدد میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد وادی کے اضلاع میں دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا۔
تھوبل ضلع کے مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کا ایک گروپ، جن کی شناخت ابھی باقی ہے، بھتہ خوری کے لیے خودکار ہتھیاروں کے ساتھ آیا تھا۔
واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں تشدد کی مذمت کی اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
وزیر اعلی این بیرن سنگھ نے حکمراں پارٹی کے تمام وزراء اور رکن اسمبلی کی ہنگامی میٹنگ بھی طلب کی ہے۔
حکام نے بتایا کہ تازہ تشدد کے بعد تھوبل، مشرقی امپھال، مغربی امپھال، کاکچنگ اور بشنو پور اضلاع میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’ہمارے بچے جشن منا رہے ہیں، غزہ میں مارے جا رہے ہیں‘: پرینکا گاندھی
منی پور سال 2023 میں سرخیوں میں رہا۔ سب سے پرتشدد نسلی تنازعہ یہاں 3 مئی کو ہوا تھا۔ ریاست میں مختلف واقعات میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 60 ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔