ملک کو صنعت کار چلا رہے ہیں، بغیر تحریک کے حکومت کی من مانی نہیں رکے گی: راکیش ٹکیٹ

0

باندہ(ایس این بی): بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر راکیش ٹکیت ڈویژنل کسانوں کی ورکشاپ میں شرکت کے لیے پیر کو باندہ پہنچے۔ وہاں کسانوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں جعلسازحکومت ہے۔ لیڈروں اور صنعتکاروں کا اتحاد ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں صنعت کاروں کو کم قیمت پر قیمتی زمین فراہم کر رہی ہیں۔ مہنگائی بڑھی ہے لیکن سرکل ریٹ نہیں بڑھا۔ کسانوں کی زمینوں کی فروخت کی وجہ سے بہار اور بندیل کھنڈ کے کسان دیگر ریاستوں میں مزدور کے طور پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

ٹکیت نے کہا کہ وہ اس ورکشاپ کے ذریعے کسانوں کو منظم کرنے کے لیے نکلے ہیں۔ ہمارا مقصد ایم ایس پی گارنٹی ایکٹ کو نافذ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں کسانوں کو منظم کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے تین دن کا دورہ جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔ ہم نے پہلے بھی چھتیس گڑھ میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اب بھی احتجاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی گارنٹی قانون کی کمی کی وجہ سے کسانوں کو ان کی پیداوار کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ حکومت نے کئی بار وعدہ کیا لیکن اسے قانون نہیں بنایا، اس لیے کسانوں کی فصلیں سستے داموں فروخت ہو رہی ہیں۔ حکومت قرضے بڑھا رہی ہے اور فصلوں کی مناسب قیمت ادا نہیں کر رہی۔ حکومت کی من مانی روکنے کے لیے تحریک کی ضرورت ہے۔ تحریک کے بغیر یہ حکومت من مانی کرتی رہے گی۔ یہ ملک اس وقت غیر ملکی ثقافت سے چل رہا ہے۔ موجودہ سیاسی نظام سے ملک نہیں بچ سکتا۔ اس کے لیے تحریک کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: ای وی ایم کا غلط استعمال روکنے کے لئے سیکولر جماعتوں کو مناسب کوشش کرنی ہوں گی: مولانا سجاد نعمانی

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جمہوریت ختم ہو چکی ہے۔ الیکشن کمیشن حکومتی نگرانی میں ہے۔ ملک کو صنعتکار چلا رہے ہیں۔ جس طرح امریکہ میں 56 آدمی مل کر پوری دنیا کو چلا رہے ہیں۔ اسی طرح یہاں بھی سرمایہ داری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ جبکہ ملک میں کوآپریشن کی ضرورت ہے۔عوام اور کسانوں کی بہبود کے لئے حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS