اسرائیل نے غزہ میں ایک اور عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے صدارتی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی صدر نے جنگ بندی کا اشارہ غیر ملکی سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
اسرائیلی صدر کا کہنا تھا کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر ایک اور وقفہ چاہتے ہیں۔
واضح رہےکہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پر بات چیت کے لیے قطری اور اسرائیلی حکام کی گزشتہ دنوں ملاقات بھی ہوئی تھی۔
مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس دونوں ہی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب حماس غزہ میں مکمل جنگ بندی تک یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے امکان کو مسترد کرچکی ہے۔
ایک روز قبل حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملے مکمل رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے، حملے رکنے تک یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت نہ ہونے کے موقف پر قائم ہیں۔
حماس کے مطابق انہوں نے بات چیت کی کوششوں میں شامل تمام ثالثوں تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے حالیہ بیانات میں غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا کہہ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک آزاد، خود مختار اور علاقائی سالمیت فلسطینی ریاست ناگزیر: صدر ایردوان
ادھر7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 19 ہزار 6 سو سے بڑھ گئی ہے۔