نئی دہلی: اترپردیش کے ایودھیا میں بن رہے رام مندر کا افتتاح جنوری میں ہونے والا ہے۔ جس کو لے کر تیاری جاری ہے۔ یہاں رکھے جانے والے مجسموں کو دو مسلمان مجسمہ ساز نے تیار کیا ہے۔ جانکاری کے مطابق، ایودھیا میں ہونے والے پروگرام میں وزیراعظم نریندر مودی سے لے کر کرکٹر ویراٹ کوہلی اور کاروباری مکیش امبانی جیسی شخصیات شامل ہو سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، مجسموں کو مغربی بنگال کے چوبیس پرگنہ کے رہائشی محمد جمال الدین اور ان کا لڑکا بٹو تیار کر رہے ہیں۔ وہ مندر کے احاطے میں رکھے جانے والے کئی مورتیوں کو بنا رہے ہیں۔ محمد جمال الدین کہتے ہیں کہ رام للا کے مجسمے سے قبل ماں درگا کا مجسمہ بھی تیار کر چکے ہیں۔
جمال الدین کا کہنا ہے کہ مذہب ایک نجی معاملہ ہوتا ہے،۔ ہمارے ملک میں کئی مذاہب کو ماننے والے لوگ رہتے ہیں۔ فرقہ واریت کے وقت ہمیں ایک ساتھ مل کر رہنا ہوگا۔ ایک مجسمہ ساز کے طور پر بھائی چار کی روایت ہمارا پیغام ہے۔
انھوں نے آگے بتایا کہ وہ کئی سالوں سے کئی ہندو دیوی دیوتاؤں کی فائیبر کی مورتیاں تیار کر رہے ہیں۔
جمال الدین کا کہنا ہے کہ زیادہ پائیدار ہونے کی وجہ سے مٹی کے بجائے فائیبر کے مجسمے زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔ ایک لائف لائٹ مورتی تیار کرنے میں 2.8 لاکھ روپیے کا خرچ آتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، بٹو بتاتے ہیں کہ ایک مورتی تیار کرنے میں تیس سے پیتس لوگوں کی ایک ٹیم لگتی کی ہوتی ہے۔ جسے تیار کرنے میں ایک ماہ سے زیادہ کا وقت لگتا ہے۔
مزید پڑھیں: یوروپی اتحادیوں کا غزہ میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ،سلامتی کونسل میں ایک اور قرارداد پیش
انہوں نے بتایا کہ اترپردیش تک ان مجسموں کو لے جانے میں پیتالیس دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
معلوم ہوکہ ایودھیا (فیض آباد) میں بائیس جنوری کو مندر کا افتتاح ہوگا۔