نئی دہلی: پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کے 11 ویں دن پیر (18 دسمبر) کو اپوزیشن کے کل 78 ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا۔ یہ تمام ممبران پارلیمنٹ حال ہی میں پارلیامنٹ سیکورٹی بریچ کیس کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔
دوپہر کو لوک سبھا میں اپوزیشن کے کل 33 ممبران پارلیمنٹ کو بقیہ اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔ اب شام کو راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے اپوزیشن کے 45 ممبران اسمبلی کو معطل کر دیا۔
معطل ارکان میں کلیان بنرجی، اے راجہ، دیاندھی مارن، ڈاکٹر کے جے کمار، اپروپا پودار، پرسون بنرجی، ای ٹی محمد بشیر، جی شیلوم، سی این انادورائی، ادھیر رنجن چودھری، ڈاکٹر ٹی سمتی، کے نواس کانی، کے ویراسوامی، این کے پریم چند ، پروفیسر سوگت رائے، شتابدی رائے، اسیت کمار مل، کوشلندر کمار، انٹو انٹونی، ایس ایس پالانیماناکم، عبدالخالق، تھروناوکراسر، وجے وسنت، پرتیما منڈل، کاکولی گھوش، کے مرلی دھرن، سنیل کمار منڈل، ایس کے راملنگم، سریش، امر سنگھ، راج موہن اُنیتھن، گورو گوگوئی، ٹی آر بالو وغیرہ شامل ہیں۔
پرہلاد جوشی نے کہا کہ بار بار کی درخواست کے باوجود یہ ارکان ایوان میں پلے کارڈ لے کر آئے۔
مزید پڑھیں: یوروپ میں اسلام کے لیے کوئی جگہ نہیں، اٹلی کی وزیراعظم نے مسلمانوں کو دی دھمکی
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ کانگریس کے ڈاکٹر کے جے کمار، وجے وسنت اور عبدالخالق کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ تک معطل کر دیا گیا ہے۔ تینوں نے اسپیکر کی نشست کے قریب جاکر نعرے بازی کی پلے کارڈز لہرائے۔
اس سے قبل بدھ کو اپوزیشن کے چودہ ارکان کو معطل کر دیا گیا تھا۔