ہندوستان میں 18 ہزار سے زیادہ وقف جائیدادوں پر قبضہ ہے اوران میں سے 1300 سے زیادہ جائیدادیں سرکاری محکموں اور ایجنسیوں کے قبضہ میں ہیں۔مرکزی وقف کونسل نے آرٹی آئی کے تحت دائر درخواست کے جواب میں یہ جانکاری دی۔ اقلیتی امور کی وزار ت کے ماتحت کام کرنے والی وقف کونسل کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں 18,280 وقف جائیدادوں پر قبضہ ہے۔ وقف کونسل کا کہنا ہے کہ 16,931 وقف جائیدادوں پر پرائیویٹ اداروں یا لوگوں کا قبضہ ہے، تو 1,349 جائیدادوں کا سرکاری محکموں یا ایجنسیوں کا قبضہ ہے۔پنجاب میں سب سے زیادہ 5,610 وقف جائیدادوں پر قبضہ ہے ۔مدھیہ پردیش میں 3,882 مغربی بنگال میں 3,882 ، تمل ناڈو میں 1,335اورراجدھانی دہلی میں 373 وقف جائیدادوں پرائیوٹ اداروں اورلوگوںکا قبضہ ہے ۔
2014 میں ترمیمی قانون بننے کے بعد جائیدادوں پر سے قبضہ ختم کرانے کےلئے مسلسل کوشش کی گئی ۔وقف جائیدادوں پر مقدمات کے جلدی نپٹارے کے مقصد سے جسٹس (ریٹائرڈ) ذکی اللہ کی صدارت میں 5 رکنی کمیٹی بنی تھی ۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 31 اکتوبر 2018 تک ملک میں 5,74,491 رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ ان جائیدادوں سے متعلق 24,906 معاملے عدالتوں میں چل رہے ہیں۔اس کمیٹی نے وقف ضابطہ 2014 میں ترمیم کی سفارش کی ہے۔