ایران میں مشتعل ہجوم نے ‘باسیج فورس’ کے ایک مرکز کو نذرآتش کیا

    0

    ایران:تیل کی قیمتوں میں اضافے کےبعد ایران میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔احتجاج کے دوران پاسداران انقلاب کے زیرانتظام 'باسیج فورس' کے صدر دفتر کو آگ لگا دی گئی ہے۔
    ایرانی مظاہرین نے نہ صرف باسیج ملیشیا کے مرکز کو آگ لگائی بلکہ اس کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے۔
    گذشتہ روز سیرجان میں ایک احتجاجی کی ہلاکت کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافےکے خلاف جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران 9افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
    چارافراد کی المحمرہ شہر میں ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ اھواز شہر میں پولیس کی طرف سے مظاہرین کے خلاف کیے گئے حملوں میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
    فارسی زبان کے آن لائن چینل 'در' کے مطابق ہفتے کے روز ملک بھرمیں 53 شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ ان میں سے کئی مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان براہ راست جھڑپیں ہوئیں۔
    جُمعہ کو مظاہروں کا آغازتقریباً تین شہروں مشہد، اھواز اور سیرجان سے ہوا تھا،جس میں سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ پولیس کی کارروائی میں متعدد مظاہرین ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔
    ’فارس‘نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق تیل سے مالا مال صوبے اھواز اور جنوبی صوبے کرمان کے شہر سیرجان میں مظاہرے انتہائی شدید تھے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS