کلبرگی (پریس ریلیز)
خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کلبرگی میں آج”اسپورٹس اور کلچرل فیسٹول 2023“ کا افتتاح ہوا۔ہفتہ بھر چلنے والے اس فیسٹول میں مختلف کھیلوں کا مظاہرہ کیا جائے گا اورمختلف ثقافتی پروگرام پیش کیے جائیں گے۔ افتتاحی موقع پر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے پروچانسلر عزت مآب سید محمد علی الحسینی نے کہا کہ کھیل کود اور ثقافتی پروگرام کا انعقاد یونیورسٹی کے لیے باعث مسرت ہے۔ کھیل کی اہمیت اس لیے بھی ہے کہ کھیل کے دوران ہم خود کو وقت دیتے ہیں۔ ہمارے اوقات میں خود ہمارے جسم کا بھی حصہ ہے۔ ہم دوسرے کاموں میں وقت لگاتے ہیں مگر خود اپنے لیے وقت نہیں نکال پاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جیم اور دیگر ورزش سے بہتر کھیل کود ہے۔
جب کہ کے بی این یو کے وائس چانسلر علی رضا موسوی نے کہا کہ ہمارا مشن تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر میدانوں میں فعال ومتحرک رہنا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم نے میڈیکل سائنس، انجینئرنگ اور آرٹس کے تمام طلبا کامشترکہ فیسٹول منعقد کیا۔ اس سے یونیورسٹی کی باہمی فضا بھی شان دار ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ہم اس بڑے پیمانے پر کھیل کود کے پروگرام منعقد کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ 2018میں خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔ حالاں کہ کئی دہائیوں سے خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت مختلف تعلیمی، تکنیکی اور طبی ادارے سرگرم عمل ہیں۔ ان اداروں کے تحت ہر سال بہت سے ثقافتی پروگرام ہوتے رہتے تھے مگر اس سال مشترکہ پر آل یونیورسٹی ”اسپورٹس اور کلچرل فیسٹول 2023“ کا انعقاد کیا گیا۔13 سے 21دسمبرتک چلنے والے اس پروگرام میں خصوصی طور پر کرکٹ، بیڈمنٹن، کیرم، ٹینس، فٹبال، فیس پینٹنگ، آرٹس، مہندی، رنگولی وغیرہ کا اہتمام کیا جائے گاجس میں طلبہ اور طالبات حصہ لیں گی۔ افتتاحی پروگرام کے بعد فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹکنالوجی، میڈیکل سائنس اور فیکلٹی آف لنگویجز کے اساتذہ کی ٹیموں کے درمیان کرکٹ میچ کھیلا گیا۔ ان تین میچوں میں سے دو میں فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹکنالوجی کے اساتذہ کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔ افتتاحی تقریب میں کے بی این یونیورسٹی کے ڈائریکٹرآف کیمپس سید ڈاکٹر محمد مصطفی الحسینی، فیکلٹی آف لنگویجز کی ڈین پروفیسر نشاط عارف حسینی، فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹکنالوجی کے ڈین ڈاکٹرکے ایس اعظم، میڈیکل سائنس کے ڈین ڈاکٹر سدیس سروار، آئی کیو ایس سی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد عبدالبصیر، اسٹوڈنٹ ویلفیئر کے ڈین ڈاکٹر سید نذیر احمد کے علاوہ تمام شعبہ جات کے صدور، کوآرڈینیٹرس، اساتذہ، طلبہ و طالبات موجود تھیں۔