حیدرآباد، (ایجنسیاں): تلنگانہ اسمبلی میں ہفتہ کو بی جے پی کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے اے آئی ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کو ’پرو ٹیم اسپیکر‘ منتخب کیے جانے کے خلاف پہلے دن ریاستی اسمبلی کا بائیکاٹ کیا۔ریاستی بی جے پی صدر جی کشن ریڈی کے فیصلے کے بعد بھگوا پارٹی کے تمام 8 ارکان اسمبلی نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
کشن ریڈی نے بی جے پی کے دفتر میں میڈیا والوں کو بتایا کہ کانگریس حکومت نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ساتھ خفیہ معاہدے کے تحت اکبر الدین اویسی کو پرو ٹیم اسپیکر منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ کانگریس کے پاس اسمبلی میں اکثریت کم ہے اور حکومت کسی بھی وقت گر سکتی ہے، اس لئے اس نے اے آئی ایم آئی ایم سے ہاتھ ملایا ہے۔ کشن ریڈی، جو کہ مرکزی وزیر بھی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ اویسی سب سے سینئر ایم ایل اے نہیں ہیں۔ بی جے پی نے ان کی تقرری کے تعلق سے گورنر تملائی سوندراراجن سے بھی شکایت کی۔
مزید پڑھیں: اکبرالدین اویسی نے اللہ کے نام پر حلف لیا
ٹی راجہ سنگھ بی جے پی کے پہلے رکن اسمبلی تھے جنہوں نے اکبر الدین اویسی کے سامنے حلف لینے سے انکار کیا۔ پچھلی اسمبلی میں بھی انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ممتاز احمد خان کے سامنے حلف لینے سے انکار کر دیا تھا جو پروٹیم اسپیکر تھے۔