غریبوں کو سرکاری اناج کا محتاج بنا دیا: مایاوتی

0

لکھنؤ(یواین آئی): مرکزی اور اترپردیش حکومت کی مفت راشن اسکیم پر تبصرہ کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگار کی وجہ سے ملک کی 81 کروڑ سے زیادہ غریب آبادی کی زندگی سرکاری اناج کا محتاط بنانا آئین ساز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے ترقی یافتہ ہندوستان کے سپنے کو توڑنے کے مانند ہے۔
ڈاکٹر امبیڈکر کی برس کے موقع پر مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ روٹی۔ روزی کی کمی سے پریشان 81 کروڑ سے زیادہ غریب و ضرورت مند کنبوں کو پیٹ پالنے کے لئے سرکاری اناج کے زندگی پر محتاج بنا دینا ناتو ملک کی آزادی کا خواب تھا اور نہ ہی یہ انسانیت پرست آئین ساز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے بھی کبھی ایسا سوچا تھا۔انہوں نے کہا کہ مختلف انتخابی نتائج سے لگتا ہے کہ یہ دبے ۔ کچلے و محروم لوگ اگر اپنے کنبے کے ایسے بے حال اور بدحال زندگی سے خوش نہیں ہیں۔ لیکن لوگ اتنی ہمت بھی نہیں دکھا پارہے ہیں کہ وہ الیکشن میں اپنی مخالفت درج کرا کر سروجن ہتائے کی پالیسیوں پر چلنے و الی ملکی مفاد کی اچھی حکومت منتخب کرنے کی کوشش کرسکیں۔

بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ مہنگائی کی زبردست مار سے ہر دن جھیل رہے غریب، مزدور، بے روزگاری اور تعلیم و صحت کی بنیادی سہولیت کی کمی سے متاثر ہے ۔ ایسے میں ملک کے آگے بڑھنے و ترقی کرنے کا سرکاری دعوی کیسے ممکن ہے ۔ مرکز و یوپی حکومت کے پاس بجٹ کی کمی نہیں ہے۔ اس کے باوجود لوگوں کی زندگی غریبی، بے روزگار و تنگی سے بدحال ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ کچھ مٹھی بھر حکمراں طبقے کے ذات وادی لوگوں اور پونجی پتیوں و دھنہ سیٹھوں کو چھوڑ کر باقی سبھی لوگوں کو ہر دن چبھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج کا لگاتار غریب، بے روزگار، استحصال زدہ، محروم، لاچار، مجبور اور اقتدار سے دو رہنا یہ ثابت کرتا ہے کہ ملک کی برسراقتدار پارٹیوں نے تعلیم اور سرکاری نوکری میں ریزرویشن سمیت انہیں ان کا قانون حق دینے کے فریضے کو کبھی بھی صحیح سے نہیں نبھایا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوگ آج بھی سماجی، سیاسی، معاشی و تعلیمی سطح پر خودکفیل نہیں بن پائے ہیں۔ان طبقات کے ووٹ کی خاطر مخالف پارٹیاں ہمیں ہر قسم کی دھوکہ دھڑی کرتی رہتی ہیں۔ اور اسی وجہ سے آخر یہاں بہوجن سماج پارٹی کے قیام کی ضرورت محسوس ہوئی۔ جس سے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے انتقال کے بعد بہت لمبے عرصے تک ان کا رکا کارواں ملک میں آگے بڑھا اور اترپردیش میں اقتدار آنے کا ریکارڈ قائم کر کے کروڑوں لوگوں میں خوداعتمادی پیدا ہوئی۔

مزید پڑھیں: جے پور میں کرنی سینا کے سربراہ کا گولی مار کر قتل، لارنس بشنوئی گینگ نے ذمہ داری لی

لیکن اب اسے آگے نہ بڑھنے دینے کی ہر قسم کی سازش لگاتار جاری ہے ۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کی کوشش ملک کے غریبوں، دلت، قبائلی، پسماندہ، خواتین و دیگر محنت کش سماج کے لوگوں کا اتحاد ار ان کے ووٹ کی طاقت کی بنا پر انہیں اقتدار کی ماسٹر کنجی دے کر ملک کی طویل المدت حقیقی ترقی اور بہتری مقصود تھا جو ہدف ادھورا ہے اور جس کے لئے کانگریس وبی جے پی جیسی مخالف پارٹیوں پر قطعی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS